Rape Case:
دہرادون،19 اگست(ایچ ڈی نیوز): دہرادون سے انسانیت کو شرمسار کرنے والے عصمت دری کے واقعہ کےپانچوں ملزمان کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔واضح رہے کہ یہ واقعہ 13 اگست کی صبح 2 بجے کا بتایا جاتا ہے۔ بس خالی ہونے کے بعد تقریباً 5 مجرموں نے 16برس نہتی لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی۔ بعد میں وہ لڑکی کو بس سے اتار کر چلے گئے۔
ہفتہ کی رات، چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے اراکین نے آئی ایس بی ٹی پوسٹ پر واقعہ کی اطلاع دی۔ ایس ایس پی اجے سنگھ کی ہدایات کے بعد پٹیل نگر تھانے میں 5 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے آئی ایس بی ٹی سے دو مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا تھا۔
چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی ہیلپ لائن ٹیم نے 13 اگست کو آئی ایس بی ٹی میں ایک نوعمر لڑکی کو بیمار حالت میں پایا۔ اس کے بعد ٹیم اسے اسٹیشن کے چائلڈ ہیلپ لائن بوتھ پر لے گئی۔ چائلڈ ویلفیئر ٹیم نے بچی سے پوچھ گچھ کی ہے۔ لڑکی بس روتی رہی اور کچھ دیر بعد بتایا کہ اس کے ساتھ کیا ہولناک واقعہ پیش آیا ہے۔
Rape Case:
صورتحال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے چائلڈ ہیلپ لائن کی ٹیم اسے فوری طور پر کونسلنگ کے لیے بالیکا نکیتن لے گئی۔ سی ڈبلیو سی میں لڑکی کی کاؤنسلنگ اگلے چار دنوں تک جاری رہی۔ پولیس نے علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی چیک کی اور متاثرہ سے رابطہ کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے تھی۔
پولیس حراست میں آیے پانچوں شیطان صفت درندوں نے بتا یا کہ سب سے پہلے بس ڈرائیور دھرمیندر سنگھ اور کنڈکٹر دیویندر نے عصمت دری کی۔ پھر جب دوسری بس کے ڈرائیور راج پال رانا اور روی کو اس کا علم ہوا تو وہ بھی وہاں پہنچ گئے اور اس کی عصمت دری کی۔ اس دوران یہ معاملہ آئی ایس بی ٹی ڈپو کے کیشیئر راجیش سونکر تک پہنچ گیا۔ وہ بھی آیا اور اس کی عصمت دری کی۔
ملزمان کی عمریں 57 سال، 52 سال، 38 سال، 34 سال اور 32 سال ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ متاثرہ کی عمر بیٹی/نواسی سے نصف سے کم تھی۔ تب بھی ان سفاکوں کو شرم نہیں آئی۔ ان سفاکوں پر ملک کا سخت ترین قانون لاگو ہونا چاہیے۔اور ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی فوری طور پر کی جانی چاہیے۔بتادیں کہ کولکتہ عصمت دری اور قتل کیس کو لے کر ملک بھر میں ہنگامہ آرائ ہے۔ ڈاکٹر کی بیٹی کو انصاف دلانے کے لیے لوگ سڑکوں پر ہیں۔ اس سب کے درمیان دہرادون سے انسانیت کو شرمسار کردینے والا واقعہ بھی سامنے آیا ہے۔اس سے ظاہر ہے کہ صوبائی لا اینڈ آرڈر کمزور ہے ،جس کی وجہ سے نہتوں پر ظلم کیے جا رہے ہیں۔
