25.1 C
Delhi
November 8, 2024
Hamari Duniya
علاقائی خبریں

رمضان کاآخری عشرہ :رحمتوں اور برکتوں کا خزینہ ہے اس میں خوب عبادت کریں وصی اللہ مدنی

Wasiullah Madani

سدھارتھ نگر، یکم اپریل( پریس ریلیز)۔
رمضان کا مبارک مہینہ ہم سے رخصت ہورہا ہے،اس کا آخری عشرہ شروع ہوگیا ہے،ہمیں اس کی قدر کرنی چاہیے، پوری رات وعظ ونصیحت،خوردونوش اور دیگر امور میں مصروف ہونےکے بجائے تلاوت قرآن، دعا واستغفار اور اللہ کی خوب عبادت کرنی چاہیے،کیوں کہ اسی عشرہ کی طاق راتوں میں اللہ نے شب قدر کو پوشیدہ رکھا ہے،جس میں ایک رات کی عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے بہتر اورافضل ہے، ارشاد ربانی:
” بے شک ہم نے یہ ( قرآن ) لیلۃالقدر یعنی باعزت اور خیر وبرکت والی رات میں اتارا ۔ اور آپ کو کیا معلوم کہ لیلۃ القدر کیا ہے ! لیلۃالقدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے ۔ اس میں فرشتے اور روح الامین اپنے رب کے حکم سے ہر حکم لے کر نازل ہوتے ہیں ۔ وہ رات سلامتی والی ہوتی ہے طلوعِ فجر تک ۔ “ (سورة القدر)
ان آیات مبارکہ سے معلوم ہوا کہ لیلۃ القدر کی عبادت ہزار مہینوں یعنی تراسی سال چار مہینوں کی عبادت سے افضل ہےاور یہ یقینی طور پر اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہےکہ ایک رات کی عبادت پر اللہ تعالی تراسی سال چار مہینوں کی عبادت کا اجر وثواب دیتا ہے ۔اور اس رات قیام کرنے کے باعث ہمارے گذشتہ گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں جیسا کہ ارشادنبوی ہے:” جو شخص ایمان کے ساتھ اور طلب ِ اجر وثواب کی خاطر لیلۃ القدر کا قیام کرے اس کے سابقہ گناہ معاف  کردئیے جاتے ہیں۔” (متفق علیہ )
اسی لیےرسول اللہ صلی اللہ علیہ عبادات میں جتنی محنت آخری عشرے میں کرتے تھےاتنی کبھی نہیں کرتے تھے۔” (صحیح مسلم)
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ “جب رمضان کا آخری عشرہ شروع ہو جاتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات بھر جاگتے اور اپنے گھر والوں کو بھی جگاتے اور کمربستہ ہوکر خوب عبادت کرتے-” (متفق علیہ)
” شَدَّ مِئْزَرَهُ ” کمر کسنا، تہبند باندھنا در حقیقت عبادت کے لئے خوب محنت سے کنایہ ہے، یہ بھی کہا گیا ہے کہ بیویوں سے دور رہنے سے کنایہ ہے، یہ بھی احتمال ہے کہ دونوں چیزیں اس سے مراد ہوں۔
امام نووی رحمہ اللہ کہتے ہیں: “اس حدیث میں رمضان کے آخری عشرے کے اندر مستحب قرار دیا گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ عبادات کی جائیں اور آخری عشرے کی راتوں میں عبادت گزاری کے ساتھ شب بیداری کی جائے”۔ لہٰذا تمام مسلمانوں کو چاہئے کہ اس رات کو لہو لعب اور بیکار گزارنے کے بجائے عبادات الہی میں گزاریں،اس رات میں کثرت سے استغفار کریں،ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں:”میں نے عرض کی : یا رسول اللہ مجھے معلوم ہو جائے کہ شب قدر کون سی رات ہے تو اس رات میں مَیں کیا کہوں ؟ تو اللہ کے نبیؐ نے ارشاد فرمایا :اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ ؛ فَاعْفُ عَنِّي “تم کہو’’اے اللہ!بیشک تو معاف فرمانے والا اور معاف کرنے کو پسند فرماتا ہے، تو میرے گناہوں کو معاف فرمادے‘‘( صحیح /ترمذی)
اللہ ہم سب کو آخری عشرہ میں زیادہ سے زیادہ عبادت کرنے،لیلة القدر کو پانے،توبہ واستغفار،صدقہ وخیرات اور اعمال صالحہ کرنےکی توفیق دے،( آمین )

Related posts

القلم پبلک اسکول اور النور پبلک اسکول، سنبھل میں ثقافتی پروگرام کا انعقاد، ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے طلبہ کو انعامات سے نوازا

Hamari Duniya

گئو کشی کے الزام میں اعظم گڑھ میں دو خواتین سمیت 5 افراد گرفتار

Hamari Duniya

مدرسہ سلیمانیہ کاجشن صدسالہ بڑے ہی تزک واحتشام کے سا تھ اختتام پذیر

Hamari Duniya