نئی دہلی ، 31 مارچ (ایچ ڈی نیوز)۔
اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد انڈیا کی مہا ریلی میں کانگریس لیڈروں نے مرکز کی مودی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ پارٹی لیڈروں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت ملک میں جمہوریت کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ کانگریس اس سازش کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی۔دہلی کے رام لیلا میدان میں منعقد ’جمہوریت بچاومہاریلی‘میں کانگریس سمیت 27 پارٹیوں کے لیڈروں نے شرکت کی۔ کانگریس کی جانب سے پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے ، پارلیمانی پارٹی لیڈر سونیا گاندھی ، ایم پی راہل گاندھی اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے شرکت کی۔کانگریس صدر کھڑگے نے اپنی تقریر میں کہا کہ آج کی ریلی کا مقصد صرف اپوزیشن کے اتحاد کو ظاہر کرنا ہے۔ ’ جمہوریت بچاو مہاریلی‘ تنوع میں اتحاد کو ظاہر کرتی ہے۔ ہم سب ملک ، جمہوریت اور آئین کو بچانے کے لیے متحد ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعظم مودی جمہوریت نہیں چاہتے ، وہ آمریت کے نظریے سے تعلق رکھتے ہیں۔ نڈا جی نے راشٹرپتی بھون میں ان سے پوچھا – آپ کی انتخابی مہم کب شروع ہو رہی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ الیکشن منصفانہ نہیں ہو رہے۔ پارٹی کے کھاتوں سے پیسے چرائے گئے۔ ہزاروں کروڑ کا جرمانہ لگایا گیا تاکہ ہم انتخابی مہم نہ چلا سکیں۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت انتخابات کو ٹھیک کرنا چاہتی ہے۔ وزیر اعظم مودی نہیں چاہتے کہ اپوزیشن الیکشن لڑے۔ اس کے لیے انہوں نے الیکشن کمیشن میں اپنے لوگوں کو تعینات کیا۔ انہوں نے دو وزرائے اعلیٰ کو جیل میں ڈال دیا ، کانگریس کے بینک اکاونٹس بند کر دیے اور اب عدلیہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ یہ سب کچھ اس لیے ہوا کہ میچ فکس ہو جائے ، آئین منسوخ ہو جائے اور مودی اقتدار میں رہے۔انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں ایک لفظ ‘میچ فکسنگ’ ہے۔
مودی اس الیکشن میں میچ فکسنگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا 400 کو پار کرنے کا نعرہ ، بغیر ای وی ایم کے، بغیر میچ فکسنگ کے 180 کو پار کرنے والا نہیں ہے۔ میچ فکسنگ کا واحد مقصد ہندوستانی عوام کے ہاتھوں سے آئین چھیننا ہے۔ میڈیا خریدا جا سکتا ہے ، لیکن آپ ہندوستان کی آواز نہیں خرید سکتے۔ دنیا کی کوئی طاقت بھارت کی آواز کو دبا نہیں سکتی۔
پرینکا گاندھی نے ہندوستانی اتحاد کی جانب سے پانچ مطالبات پیش کئے۔ یہ مطالبات یہ تھے کہ الیکشن کمیشن لوک سبھا انتخابات میں برابری کی جگہ کو یقینی بنائے ، تحقیقاتی ایجنسیاں اپوزیشن جماعتوں کے خلاف کارروائی بند کرے ، ہیمنت سورین اور اروند کیجریوال کو فوری رہا کیا جائے ، اپوزیشن جماعتوں کے خلاف اقتصادی کارروائی روکی جائے اور سپریم کورٹ کو حکم دیا جائے۔ انتخابی عطیات کے حوالے سے بی جے پی کے خلاف کارروائی کی جائے۔کی نگرانی میں ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے۔ ان کے علاوہ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، شرد پوار، ادھوٹھاکرے، اکھلیش یادو، تیجسوی یادو، سنیتا کیجریوال،ہیمنت سورین کی اہلیہ کے علاوہ اور بہت سارے انڈیا اتحاد کے رہنماؤں نے رام لیلا میں موجود جم غفیر کو خطاب کیا۔