نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)۔
سماجی بہبود کے وزیر راجندر پال گوتم نے اتوار کو دہلی حکومت میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ وہ ایک تبدیلی مذہب سے متعلق پروگرام میں شرکت کے بعد تنازعات میں گھر گئے تھے۔ اس پروگرام میں لوگوں کو ہندو دیوی دیوتاوں کی پوجا نہ کرنے کا حلف دلایا گیاتھا۔
ٹویٹر پر اپنے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے راجندر گوتم نے کہا کہ اب ان کا دوبارہ جنم ہوا ہے اور اب وہ معاشرے پر ہونے والے مظالم اور حقوق کے خلاف مزید مضبوطی سے لڑ سکیں گے۔ متنازعہ پروگرام کا تذکرہ کرتے ہوئے گوتم نے کہا کہ انہوں نے ایک سوسائٹی کے رکن کی حیثیت سے اس میں حصہ لیا تھا۔ اس کا ان کی پارٹی اور وزراء کی کونسل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بی جے پی لیڈر اس کے لیے اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی کو نشانہ بنا رہے ہیں اور یہ ان کے لیے بہت دکھ کی بات ہے۔ انہوں نے اپنے استعفے کے پیچھے بی جے پی لیڈروں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ ساتھ ہی انہوں نے لکھا ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ پارٹی لیڈر اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی کو ان کی وجہ سے کسی قسم کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے۔ معاشرے کے حقوق کی جنگ میں قربانیاں دینی پڑیں تو دیں گے۔ لیکن وہ یہ جنگ جاری رکھیں گے۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پارٹی کا سچا سپاہی ہے اور بدھ اور ڈاکٹر بھیم راو¿ امبیڈکر کی طرف سے دکھائے گئے منصفانہ اور آئینی اقدار کے مطابق زندگی بسر کر تے رہیں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کچھ منوادی لوگ انہیں سوشل میڈیا اور فون پر دھمکیاں دے رہے ہیں، لیکن وہ اپنی بہنوں اور بیٹیوں اور سماج کے لیے جدو جہد کرتے رہیں گے۔