نئی دہلی / رائے پور ، 24 فروری ( ایچ ڈی نیوز)۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ آنے والے اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات کانگریس کےلئے چیلنج اور موقع دونوںہے۔ ایسے میں پارٹی قائدین اور کارکنوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔جمعہ کو رائے پور میں کانگریس کے 85ویں جنرل کنونشن کے موقع پر منعقدہ کانگریس اسٹیئرنگ کمیٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ چھتیس گڑھ کی تاریخ میں کانگریس کا یہ کنونشن آدھے درجن ریاستوں کے انتخابات اور اس کے بعد2024کے عام انتخابات کے پس منظر میں ہورہا ہے۔یہ ہمارے سامنے ایک بڑا چیلنج بھی ہے اور ایک بڑا موقع بھی۔
کھڑگے نے کہا کہ آج کی اہم میٹنگ کے ایجنڈے میں بنیادی طور پر چار چیزیں شامل ہیں۔ جس میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کا انتخاب ہونا ہے ، 85ویں کانگریس کا ایجنڈا طے ہونا ہے ، کانگریس پارٹی کے آئین میں ترمیم کی جانی ہے اور اس کانگریس میں 6 موضوعات پر بحث ہونی ہے۔کھڑگے نے کہا کہ سیشن کے دوران ہم یہاں سیاسی ، اقتصادی ، بین الاقوامی مسائل ، کسانوں اور کھیت مزدوروں ، سماجی انصاف اور نوجوانوں کی بہتری پر بات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں سے ہمارا معنی خیز پیغام ایک نئی توانائی کے ساتھ کروڑوں ساتھیوں تک پہنچے گا، پھر وہ کارکن اسے ہر گاؤں تک لے کر عوام کا اعتماد حاصل کر سکیں گے۔ کھڑگے نے کہا کہ ہم جو فیصلے لیں گے وہ کنیا کماری سے کشمیر تک ہماری پارٹی کے مستقبل کی مضبوط بنیاد بنیں گے۔ ایسے میں آپ سب سے گزارش ہے کہ اپنی بات کھلے دل سے اور عملی پہلو کو ذہن میں رکھیں۔ وہ چیزیں رکھیں جن کا براہ راست تعلق عوامی مسائل سے ہو۔ ہمیں یہاں اجتماعی طور پر بہت سے فیصلے لینے ہیں ، جن پر ہماری پارٹی اور ہم سب کا مستقبل جڑا ہوا ہے۔کھڑگے نے کہا کہ 1885 سے کانگریس کی 138 سالہ تاریخ میں 84 سیشن منعقد ہو چکے ہیں۔ لیکن یہ کنونشن اس لحاظ سے خاص ہے کہ تقریباً 100 سال قبل 1924 میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کو انڈین نیشنل کانگریس کا صدر منتخب کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ہر کنونشن میں کچھ اہم فیصلے لئے گئے ہیں جس کی وجہ سے ہماری تنظیم آگے بڑھی ہے۔ کچھ کنونشن سنگ میل بن گئے۔ وہاں کیے گئے فیصلے آج بھی تاریخ میں یاد ہیں۔ لوگ فیض پور ، بانکی پور ، ہری پورہ اور دیگر تمام جگہوں کو صرف اس لیے یاد کرتے ہیں کہ وہاں کانگریس کا اجلاس ہوا تھا۔ ہمارے پاس نیا رائے پور کو تاریخ میں اس طرح درج کرنے کا موقع ہے کہ یہ ہمیں آنے والے وقتوں میں راستہ دکھاتا رہے۔راہل گاندھی کی قیادت میں نکالی گئی بھارت جوڑو یاترا کی ستائش کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ راہل گاندھی نے کنیا کماری سے کشمیر تک جس توانائی کو پھیلایا اور ملک بھر میں مہنگائی ، بے روزگاری اور معاشی مسائل پر بیداری پھیلائی ، ہمیں اسے جاری رکھنا ہے۔
