Rahul Gandhi
نئی دہلی، 21 اگست (ایچ ڈی نیوز)۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج ملک بھر میں خواتین کے خلاف جرائم پر انتظامیہ اور پولیس کے کام کاج پر سوال اٹھائے۔ آر جی کار اسپتال میں عصمت دری اور قتل کے واقعے کے بعد یہ ان کا اس طرح کا پہلا بیان ہے۔ تاہم اپنے بیان میں مغربی بنگال، یوپی، بہار کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے مہاراشٹر کے بدلا پور میں پیش آنے والے واقعہ کی مثال دی ہے۔ انہوں نے کہا، ’تمام حکومتوں، شہریوں اور سیاسی جماعتوں کو سنجیدگی سے سوچنا ہو گا کہ معاشرے میں خواتین کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے جائیں۔ انصاف ہر شہری کا حق ہے، اسے پولیس اور انتظامیہ کی مرضی کا اسیرنہیں بنایا جا سکتا۔
Rahul Gandhi
راہل نے کہا کہ مغربی بنگال، یوپی، بہار کے بعد مہاراشٹر میں بھی بیٹیوں کے خلاف ہونے والے شرمناک جرائم ہمیں سوچنے پر مجبور کر دیتے ہیں کہ ہم کہاں ہیں؟ ہم ایک معاشرے کے طور پرکہاں جا رہے ہیں؟ بدلاپور میں دو معصوموں کے خلاف ہونے والے جرم کے بعد ان کو انصاف دلانے کے لیے پہلا قدم اس وقت تک نہیں اٹھایا گیا جب تک کہ عوام ’انصاف کی التجا‘ کرتے ہوئے سڑکوں پر نہیں آئے اور راہل نے کہا کہ کیا اب ہمیں احتجاج بھی کرنا پڑے گا۔
Rahul Gandhi
یہ بھی پڑھیں
ریلائنس فاؤنڈیشن اور نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن 5 لاکھ نوجوانوں کو نئے ہنر فراہم کریں گے
ریلائنس فاونڈیشن نے 2لاکھ تک کی سکالر شپ کیلئے 5ہزار انڈر گریجویٹ طلبا کے ناموں کا اعلان کیا
ایف آئی آر درج کرنے کے لیے؟ آخر متاثرین کے لیے تھانے جانا بھی اتنا مشکل کیوں ہو گیا ہے؟ انصاف کی فراہمی کے بجائے جرائم کو چھپانے کی زیادہ کوششیں کی جاتی ہیں، جن کا سب سے بڑا شکار خواتین اور کمزور طبقات کے لوگ ہوتے ہیں۔ ایف آئی آر درج نہ کرنے سے نہ صرف متاثرین کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے بلکہ مجرموں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔
