نئی دہلی، 16 مارچ (ایچ ڈی نیوز)۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعرات کو کہا کہ بیرون ملک دیے گئے ایک بیان پر پارلیمنٹ میں چار وزرائ نے ان پر الزامات لگائے ہیں۔ رکن پارلیمنٹ ہونے کے ناطے وہ پارلیمنٹ میں اس کا جواب دینا چاہتے ہیں۔ انہیں امید ہے کہ انہیں کل پارلیمنٹ میں بولنے کا وقت دیا جائے گا۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی پر پارلیمنٹ اور ملک کے وقار کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ حال ہی میں انہوں نے لندن میں کچھ بیانات دیئے تھے جس کے بعد وہ بی جے پی لیڈروں کے نشانے پر ہیں۔ ان کے ان بیانات پر حکمران جماعت بھی پارلیمنٹ میں ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں راہل گاندھی نے بی جے پی حکومت پر اڈانی معاملے سے توجہ ہٹانے کا الزام لگایا۔راہل گاندھی نے صرف 8 منٹ تک میڈیا اہلکاروں سے بات کی۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی کے ذریعہ جاری پارلیمنٹ نہ چلنے دینے کے ڈرامے کی ہوا نکال دی۔ راہل نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اڈانی مسئلہ پر ان کی بات کو کارروائی سے خارج کر دیا گیا۔ ان کا بنیادی سوال ابھی تک جواب طلب نہیں ہے کہ وزیر اعظم مودی اور صنعت کار گوتم اڈانی کے درمیان کیا تعلق ہے۔ وہ اس موضوع پر میڈیا سے تفصیلی بات کریں گے تاہم وہ پہلے پارلیمنٹ میں اپنا نکتہ پیش کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج ان کی پارلیمنٹ میں آمد کے فوری بعد کارروائی ملتوی کر دی گئی۔ وہ کل اس معاملے پر بات کریں گے، امید ہے کہ انہیں بولنے کا موقع دیا جائے گا۔ کانگریس قائد آج غیر ملکی دورے سے ہندوستان واپس آئے اور لوک سبھا کی کارروائی میں حصہ لیا۔ لوک سبھا کی کارروائی آج چوتھے دن بھی رکاوٹ کے باعث ملتوی کردی گئی۔