نئی دہلی ، 04 مئی (ایچ ڈی نیوز) ۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ہفتہ کے روز کہا کہ اگر کانگریس کی حکومت آئی تو اگنیور اسکیم کو ختم کر دیا جائے گا۔ ذات پات کی مردم شماری کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے لوگوں کو پتہ چل جائے گا کہ ہماری آبادی کتنی ہے اور پھر نئی سیاست شروع ہوگی ، جس میں بڑی آبادی والے لوگ اپنے جائز حق کا مطالبہ کریں گے۔
راہل گاندھی نے مذکورہ باتیں دہلی کے جواہر بھون میں نوجوانوں کے لیے منعقدہ ایک پروگرام میں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے منشور میں لکھا ہے کہ ہم اگنیور اسکیم کو ختم کریں گے۔ 01 لاکھ 50 ہزار نوجوانوں کا فوج میں شمولیت کا خواب تھا ، وہ خواب ابھی تک پورا نہیں ہوا۔ اس لیے ان کا خیال ہے کہ فوج میں بھرتی کا عمل مکمل کرنے والے 1 لاکھ 50 ہزار نوجوانوں کو معاوضہ ملنا چاہیے۔
کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ ’ذات شماری کے ذریعے پورے ملک کو پتہ چل جائے گا کہ کس کے پاس کتنا پیسہ ہے۔ پسماندہ لوگوں کے ہاتھ میں کتنی دولت ہے ، دلتوں اور غریب عام ذاتوں کے ہاتھ میں کتنی دولت ہے۔ اس کے بعد نئی سیاست شروع ہوگی۔ پھر نوجوان اس طرح کھڑے نہیں رہیں گے۔ پھر وہ کہیں گے کہ یہ میری قوم کا پچاس فیصد ہے۔ میرے پاس دو فیصد پیسے ہیں۔ مجھے 50 فیصد رقم چاہیے۔ یہ ہماری سوچ ہے، ذات پات کی مردم شماری پہلا قدم ہے۔ یہ صرف ذات پات کی مردم شماری نہیں ہوگی، یہ ایک اقتصادی سروے ہوگا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ مودی نے 22 صنعت کاروں کے 16 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کر دیے ہیں۔ اگر ان کے قرضے معاف ہو سکتے ہیں تو ملک کے کسانوں ، مزدوروں اور نوجوانوں کے قرضے معاف کیوں نہیں ہو رہے؟ کیا ملک کی 90 فیصد آبادی کی شرکت نہیں ؟ آج ہندوستانی حکومت 90 افسران چلا رہے ہیں۔ اس میں صرف 3 افسران او بی سی زمرہ کے ہیں۔
previous post