حیدرآباد(ایچ ڈی نیوز)۔
بھارت جوڑو یاترا کی مقبولیت دن بدن بڑھتی جارہی ہے۔ مین اسٹریم میڈیا کے بائیکاٹ کے باوجود بھی لوگ کافی بڑی تعداد میں راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہورہے ہیں۔ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے نومنتخب صدر ملکارجن کھڑگے نے راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا میں شامل افراد کے جذبہ کی بھرپور ستائش کی۔ کھڑگے نے بوئن پلی میں راہل گاندھی کیمپ میں شامل افراد سے ملاقات کی اور ان سے یاترا کے تجربات پرتبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کنیا کماری سے یاترامیں شامل کانگریس قائدین اور این جی اوز کے نمائندوں سے مختصر خطاب کیا۔ ٹوئٹرپرملاقات کی تصاویرکوشیئر کرتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ راہل گاندھی کے ساتھ یہ ٹیم 3500 کلومیٹرپیدل چلے گی اور ان کا جذبہ پارٹی کیڈر کیلئے حوصلہ کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا ایک خاموش انقلاب کا آغاز ہے جو ملک میں سیاسی منظر کو تبدیل کردے گا۔
دوسری جانب کانگریس قائد راہل گاندھی نے آج انسانی ہمدردی کا غیر معمولی مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتے جوڑو یاترا میں ضعیف خاتون کے اچانک گرپڑنے پر اسے فوری طبی امداد فراہم کی۔ یاترا کے 8 ویں دن آج صبح بالا نگر کوکٹ پلی سے یاترا پٹن چیرو تک پہنچی۔ راستہ میں ایک مقام پر خواتین کی کثیر تعداد راہل گاندھی سے ملاقات کی منتظر تھی۔ راہل جیسے ہی خواتین سے ملاقات کیلئے آگے بڑھے، ہلکی بھگدڑ میں ایک ضعیف خاتون گر پڑی۔ راہل گاندھی فوری سیکوریٹی کا حصار توڑ کر اس خاتون کے پاس پہنچے اور اسے پانی پلایا۔ انہوں نے خاتون کے پیر پر پٹی باندھنے کا انتظام کیا۔ راہل گاندھی نے اس ضعیف خاتون کو گلے سے لگالیا اور ان کی دعائیں حاصل کیں۔
راہل گاندھی کے اس جذبہ انسانی کو دیکھ کر ضعیف خاتون بے حد متاثر ہوئیں اور وہاں موجود دیگر خواتین نے بھی راہل گاندھی کو سراہا۔ کچھ دیر تک راہل گاندھی اس خاتون کے ساتھ رہے اور پھر یاترا آگے بڑھ گئی۔ بھارت جوڑو یاترا کے دوران کئی افراد کے راستہ میں زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں اور راہل گاندھی نے ان تمام زخمیوں کی شخصی طور پر مزاج پرسی بھی کی۔ یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ کرناٹک میں بھی بھارت جوڑو یاترا کے دوران حادثہ پیش آیا تھا۔ اس وقت بھی راہل گاندھی ہاسپٹل پہنچ کر زخمیوں کی عیادت کی تھی۔