کولکاتہ/ سلی گوڑی ، 28 جنوری (ایچ ڈی نیوز)۔
دو دن کے آرام کے بعد کانگریس کی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ جو بنگال کے جلپائی گوڑی ضلع سے اتوار کو شروع ہوئی، شام کو سلی گوڑی پہنچی اور رات کے لیے رک گئی۔ کانگریس کی مغربی بنگال یونٹ کے صدر ادھیر رنجن چودھری کے ساتھ ایک ایس یو وی میں بیٹھ کر راہل گاندھی جلپائی گوڑی شہر سے گزرے اور لوگوں نے ان کا استقبال کیا۔
کانگریس کی ریاستی اکائی کے ایک لیڈر نے کہا کہ سلی گوڑی کے قریب رات بھر قیام کے بعد یاترا بہار میں داخل ہونے سے پہلے پیر کو شمالی دیناج پور ضلع کے اسلام پور پہنچے گی۔ اس سے پہلے دن میں، چودھری نے راہل گاندھی کا سلی گڑی کے باگڈوگرہ ہوائی اڈے پر پہنچنے پر استقبال کیا۔ شیڈول کے مطابق یاترا 31 جنوری کو مالدہ کے راستے مغربی بنگال میں دوبارہ داخل ہوگی اور مرشد آباد سے گزرنے کے بعد یکم فروری کو ریاست سے روانہ ہوگی۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو ایک خط لکھا ہے، جس میں ان پر زور دیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ریاست میں بھارت جوڈو نیا یاترا میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہ ہو۔
راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیا ئے یاترا اتوار کی دوپہر جلپائی گوڑی سے سلی گوڑی میں داخل ہوئی۔ سلی گڑی کے تھانہ موڑ سے سفر ہاشمی چوک ، ہل کارٹ روڈ سے ہوتا ہوا مہاتما گاندھی موڑ پہنچ کر ختم ہوا۔ اس دوران سڑکوں پر کانگریسیوں کی بھیڑ دیکھی گئی۔ مہاتما گاندھی موڈ میں تقریر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ جو پیار مجھے بنگال میں ملا وہ کہیں اور نہیں ملا۔ راہل نے بی جے پی حکومت کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تشدد آہستہ آہستہ پھیل رہا ہے۔ مودی سرکار نفرت کی سیاست کر رہی ہے۔ نوجوان معاشرہ کام چاہتا ہے ، لیکن وہ نہیں مل رہا۔ اس لیے ملک کے نوجوانوں میں غصہ ہے۔