ممبئی ، 15 مارچ (ایچ ڈی نیوز)۔
کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی نے جمعہ کو پالگھر میں کہا کہ جب ان کی پارٹی مرکز میں برسراقتدار آئے گی تو قبائلیوں کو زمین کے پٹے پر دیے جائیں گے۔ 6 ویں شیڈول کا نفاذ 50 فیصد قبائلی آبادی والے علاقوں میں کیا جائے گا ، یعنی تمام اختیارات مقامی حکومت اور گاو¿ں کے پاس ہوں گے۔ کانگریس کی حکومت آئی تو ذات پات کی مردم شماری بھی کرائی جائے گی۔
راہل گاندھی جمعہ کو’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘کے دوران پالگھر ضلع کے واڈا میں ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ بی جے پی حکومت پر طنز کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستان کی 88 فیصد آبادی او بی سی ، دلت ، قبائلی ، پسماندہ برادریوں سے تعلق رکھتی ہے لیکن مختلف شعبوں میں ان کی شراکت داری بہت کم ہے۔ عدلیہ میں بھی اعلیٰ عہدوں پر بھی ان سماج کے لوگوں کی تعداد کم ہے۔ عدالتیں ، میڈیا ، پیسہ اور طاقت 6 فیصد لوگوں کے ہاتھ میں ہے۔ زمین کے حصول کے دوران سماج کے غریب طبقے کی زمین تو لی جاتی ہے لیکن اڈانی کی زمین کا ایک انچ بھی نہیں لیا جاتا۔
راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم کی بیمہ اسکیم کسانوں کو نہیں بلکہ کمپنیوں کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔ مرکزی حکومت 16 فصل انشورنس کمپنیوں کو 35 ہزار کروڑ روپے ادا کرتی ہے ، یہ عوام کا پیسہ ہے۔ 88 فیصد لوگوں کو یہ رقم جی ایس ٹی سے ملتی ہے۔ غیرموسمی بارشوں اور ژالہ باری سے نقصان کے باوجود کسانوں کو مدد نہیں ملتی۔ سرکاری کمپنیوں میں عوام کی شراکت تھی لیکن اب سرکاری کام بھی پرائیویٹ کمپنیاں کرتی ہیں ، اس لیے سماج کے 88 فیصد افراد کی نمائندگی نہیں ہے۔ معاشرے کو محنت کرنی پڑے گی لیکن جس دن یہ معاشرہ جاگ گیا تو ملک ہل جائے گا۔
بھارت جوڈو نیا ئے یاترا جمعہ کی صبح پالگھر کے موکھڈا میں ہنومان مندر سے شروع ہوئی۔ راہل گاندھی نے جواہر میں وجے استمبھ کو سلامی دی۔ آج شام یاترا کھڈس گاو¿ں سے تھانے میں داخل ہوگی اور آنند دیگھے چوک ، بھیونڈی میں ایک جلسہ عام کا انعقاد کیا جائے گا۔ آج یاترا سونالے میدان میں رکے گی۔