مرحوم کے انتقال پر نامور علمائے کرام نے کیا تعزیت کا اظہار متعدد مدارس میں قرآن خوانی کا اہتمام
صوبہ اترپردیش کا مشہور و معروف قصبہ تھانہ بھون کے مشہور بزرگ ہستی حضرت مولانا مسیح اللہ خانصاحبؒ کے صحبت یافتہ محترم قاضی طارق صاحب فاروقیؒ کا سانس لینے میں پریشانی کیوجہ سے رات تقریباً تین بجے 59 سال کی عمر میں انتقال فرگیا۔ ان کے انتقال کی خبر سے علمی، ملی اور سماجی حلقوں کی فضاء مغموم ہوگئی، بعد نماز جمعہ خانقاہ امدادیہ اشرفیہ تھانہ بھون میں ان کی نماز جنازہ حضرت قاضی صاحبؒ کے ہی بھانجے مولانا محمد طلحہ صاحب نے ادا کرائی بعد ازیں آبائی قبرستان میں انہیں سپردخاک کردیا گیا، نماز جنازہ میں کثیر تعداد میں ارباب مدارس، علماء کرام، طلباء اور علاقے کے لوگوں نے شرکت کی۔
حضرت قاضی طارق صاحب فاروقیؒ مرحوم کے انتقال کی خبر ملتے ہی کثیر تعداد میں ارباب مدارس اور اہل علاقہ نے مرحوم کی رہائش گاہ محلہ چھتہ بنگلہ تھانہ بھون میں پہونچ کر رنج و الم کا اظہار کیا اور تعزیت مسنونہ پیش کی، مرحوم کے انتقال سے نصف صدی پر محیط انکی دینی ملی اور سماجی خدمات کا باب بند ہوگیا، حضرت قاضی محمد طارق صاحب فاروقیؒ کا شمار علاقے کے ممتاز شخصیات میں ہوتا تھا،قاضی صاحب کے دادا قاضی احسان الحقؒ اور اپ کے والد قاضی امتنان الحقؒ یہ دونوں اپنے وقت کے رجسٹر قاضی تھے تو انہی کی وجہ سے لوگ ان کو بھی قاضی کہہ کر مخاطب کرتے تھے، مرحوم گزشتہ کئیں سالوں سے مساجد کی خدمات انجام دے رہے تھے، آپ نے جلال آباد کی عیدگاہ میں کافی عرصے تک امامت و خطابت کے فرائض بھی انجام دئے، آپ نے اپنے بہونئی حکیم مسعود صاحب اجمیری سے 13 سال تک حکمت کی تعلیم حاصل کی، آپ صوم صلوۃ کے پابند بزرگوں بچوں اور علماء سے انتہائی درجے کی محبت کرنے والے انسان تھے، حضرت مولانا مسیح اللہ خانصاحبؒ جلال آبادی رحمہ اللہ کی مجالس میں شرکت کرنا آپ کا خاص مشغلہ رہا، علاقے کے لوگ آپ کو پیار و محبت سے قاضی صاحب کہہ کر مخاطب فرمایا کرتے تھے، آپ کی ملی اور سماجی خدمات بھی غیر معمولی ہیں،
آپ کے انتقال پر جامعہ فیضان حکیم الامت کے ناظم مفتی حذیفہ نجم صاحب تھانوی، دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی، مولانا اسامہ صاحب قاسمی نانوتوی، حکیم محمود صاحب اجمیری، اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین حلقۂ تھانہ بھون کے صدر مفتی محمد تسلیم صاحب قاسمی سمیت نامور علماء کرام اور علاقے کے سیاسی و سماجی رہنماؤں نے گہرے رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے انتقال کو بڑا ملی اور سماجی خسارہ قرار دیا، حضرت قاضی محمد طارق صاحب فاروقیؒ کے انتقال کی خبر سے دینی مدارس و مراکز اور ملی تعلیمی حلقوں کی فضاء سوگوار ہوگئی جہاں ایصال ثواب کرکے حضرت قاضی صاحب کے لئے دعاء مغفرت کی گئی، مشہور تعلیمی و خانقاہی درسگاہ خانقاہ امدادیہ اشرفیہ تھانہ بھون کے ناظم اعلٰی حضرت مولانا نجم الحسن صاحب تھانوی نے اپنے شدید رنج و غم کا اظہار کیا ہے، اور اپنے تعزیتی بیان میں کہاکہ محترم قاضی محمد طارق صاحب فاروقیؒ کی وفات میرے لئے ذاتی صدمہ کا باعث ہے، وہ نیک دل انسان اور صاحب نسبت بزرگ اور بہترین علم دوست انسان تھے، وہیں خانقاہ تھانہ بھون کے استاذ اور قاضی صاحب کی مسجد کے امام مولانا شارق صاحب خانپوری، ان کا تعارف پیش کرتے ہوئے نہایت آبدیدہ ہوگئے، اس سلسلے میں ایک تعزیتی میٹنگ کا انعقاد مدرسہ دارالعارفین تھانہ بھون میں محاسن اسلام یوٹیوب چینل کے دفتر میں کیا گیا، جس میں قرآن خوانی کرکے مرحوم کے لئے دعاء ایصال ثواب کا اہتمام کیا گیا، اس موقع پر محاسن اسلام چینل کے ڈائریکٹر مفتی محمد تھانوی نے قاضی طارق صاحب فاروقیؒ مرحوم کے انتقال کو بڑا علمی ملی اور سماجی خسارہ قرار دیا اور کہاکہ حضرت قاضی صاحب گوناگوں اوصاف و کمالات کی حامل شخصیت کے مالک تھے اللہ تعالی حضرت قاضی محمد طارق صاحب فاروقیؒ مرحوم کی مغفرت فرمائین آمین