لکھنو(ایچ ڈی نیوز)۔
آج یہاں آل انڈیا قومی تنظیم کی ریاستی اکائی کے ممبران کو خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا قومی تنظیم کے قومی جنرل سکریٹری (آرگنائزیشن ) محمد احمد نے تنظیم کے ذمہ داروں سے اپیل کی کہ وہ نفرت چھوڑو بھارت جوڑو ابھیان کو زمینی سطح پر لے کر جائیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے صدر طارق انور کی قیادت میں 1986میں نفرت چھوڑو بھارت جوڑو ابھیان کی شروعات ہوئی تھی ، جس کی آج سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ انہوںنے ملک کے مسلمانوں سے بھی اپیل کی کہ وہ جوڑنے کے کام کو آگے بڑھائیں۔ انہوںنے کہاکہ جب تک آپ ذات ، برادری ، مسلک سے اوپر اٹھ کر کلمہ کی بنیاد پر کام نہیں کریں گے تب تک آپ کامیاب نہیں ہوسکتے ہیں۔ انہوںنے ممبران سے اپیل کی کہ وہ ملک کی اکثریت کیساتھ اچھے رشتے قائم کریں ، جس طرح سب نے مل کر آزادی کیلئے جدوجہد کیا اس طرح سبھی مذاہب کے لوگوں کو آج نفرت کیخلاف جد وجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ محمد احمد نے کہاکہ جب تک ہماری تنظیموں سے باپ کے بعد بیٹیا اور پھر پوتا والی روایت قائم رہے گی تب تک لوگوں کا اعتماد ان تنظیموں پر دوبارہ بحال کرنا ناممکن ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں لوگوں کو ان کی صلاحیت کے مطابق ذمہ داری دینی چاہئے نہ کی وراثت کی بنیاد پر۔ انہوںنے کہاکہ ہم انبیا اور صحابہ کے قصے نقل تو کرتے ہیں ،لیکن عمل اس کے برخلاف ہے ، جس طرح حضرت عمرسے سوال ’ک±رتے‘ کو لے کر ہوا تھا ، اگر آج وہی سوال تنظیم کے سربراہ سے ہوجائے تو سوال کرنے والے کی اگلے دن چھٹی ہوجائیگی اور یہ ان لوگوں کا حال ہے جو عمر کو ماننے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ اس لئے ہمیں اپنے قول و عمل کے تضاد کو ٹھیک کرنا ہوگا۔ اس موقع پر قومی تنظیم یوپی کے صدر محمد طالب نے ممبران سے اپیل کی کہ وہ ہر ممکن لوگوں کی مدد کریں اور مدد کرتے وقت کسی کی جاتی اور اس کا مذہب بالکل نہ دیکھیں۔ انہوںنے کہاکہ قومی تنظیم کو انسانوں کیلئے نفع بخش بنانا ہے اور یہی ہمارا عہد ہونا چاہئے۔
پروگرام کے سرپرست ڈاکٹر جیا رام ورما نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ قومی تنظیم سے متعلق کسی بھی فر د کا علاج مفت یا کم سے کم پیسہ میں کیا جائیگا۔ ڈاکٹر شہزاد نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ مایوس ہونے کی جگہ اپنے حصہ کی شمع روشن کرتے رہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر قمر احمد قمر، ڈاکٹر عرفان احمد، حکیم سجاد عالم ، حافظ اکبر علی، اعجاز علی اور محمد شارق سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہارکیا۔