پیرس،28فروری(ایچ ڈی نیوز)۔
فرانسیسی ایوانِ صدر نے ایک بیان میں کہا کہ دوحا اور پیرس کے درمیان ایک تزویراتی شراکت داری معاہدے کے تحت قطر 2024 سے 2030 کے درمیان فرانس میں اسٹارٹ اپس اور سرمایہ کاری فنڈز میں 10 ارب یورو (10.85 بلین ڈالر) کی سرمایہ کاری کرے گا۔بیان میں مزید کہا گیا کہ اس معاہدے کے تحت توانائی کی منتقلی، سیمی کنڈکٹرز، خلابازی(ایرو اسپیس)، مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل، صحت، سیاحت اور ثقافت سمیت اہم شعبے سرمایہ کاری کا ہدف ہوں گے۔
اس سرمایہ کاری کا اعلان ایسے وقت میں کیا گیا جب قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی دو روزہ دورے پر منگل کے روز پیرس پہنچنے۔ یہ ان کا پہلا سرکاری دورہ فرانس ہے۔ امیرِ قطر کے فرانس کے سرکاری دورے کے پہلے دن گفتگو میں غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کی اجازت دینے کے لیے اسرائیل-حماس جنگ بندی کی کوششوں کا موضوع غالب رہا۔
اکتوبر میں غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے قطر نے ایک اہم ثالث کا کردار ادا کیا ہے اور حالیہ دنوں میں ماہ رمضان کے دوران دشمنی روکنے کے لیے بین الاقوامی سفارتی کوششیں تیز ہو گئی ہیں۔فرانسیسی صدارتی دفتر نے کہا کہ امیر اور میکرون نے اپنی گفتگو کے دوران جنگ بندی تک “بہت جلد” پہنچنے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔
ایلیسی محل نے کہا کہ دونوں رہنماوں نے فلسطینی ریاست کے قیام اور غزہ کے لیے انسانی امداد سمیت دیگر دو طرفہ تعاون کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کو کہا کہ اسرائیل رمضان المبارک کے دوران غزہ کے خلاف اپنی فوجی کارروائی روکنے کے لیے تیار ہے۔لیکن اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو نے متوازی طور پر اپنے فوجیوں کو غزہ کے جنوبی قصبے رفح کے خلاف حملے کی تیاری کا حکم دیا ہے۔