چنڈی گڑھ، 25 اپریل (ایچ ڈی نیوز)۔
پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ پرکاش سنگھ بادل نے منگل کی رات آخری سانس لی۔ ان کی عمر 95 برس تھی۔وہ موہالی کے فورٹس ہارٹ ہسپتال میں زیرعلاج تھے۔ بادل کی موت سے پنجاب کی سیاست کا ایک باب ختم ہو گیا۔ وہ پانچ بار پنجاب کے وزیر اعلیٰ رہے۔ پرکاش سنگھ بادل 08 دسمبر 1927 کو گاؤں ابوال کھرانہ (اب پاکستان میں) میں پیدا ہوئے۔
بادل کی طبیعت کافی دنوں سے ناسازچل رہی تھی۔ سال 2020 میں، کورونا کے بعد سے، بادل نے خود کو عوامی زندگی سے دور کر لیا تھا۔ بادل نے سیاسی پروگراموں میں حصہ لینا چھوڑ دیا تھا۔ حالانکہ وہ اپنی رہائش گاہ سے کارکنوں کو ویڈیو پیغامات بھیجتے تھے۔ 23 مارچ کو جب پرکاش سنگھ بادل ایک مقدمے کے سلسلے میں ضمانت کے کاغذات داخل کرنے فرید کوٹ عدالت پہنچے تو ایک بہت بڑا ہجوم جمع ہوگیا۔
گزشتہ سال پرکاش سنگھ بادل کو طبیعت خراب ہونے پر چندی گڑھ کے پی جی آئی میں داخل کرایا گیا تھا۔ اب 16 اپریل کو سانس لینے میں دشواری کے بعد انہیں موہالی کے فورٹس ہارٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں کئی دنوں تک ان کی حالت مستحکم رہی۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی دو دن پہلے سکھبیر بادل کو فون کرکے پرکاش سنگھ بادل کی صحت کے بارے میں دریافت کیا تھا۔ دریں اثنا، بادل کا منگل کی رات انتقال ہوگیا۔ پرکاش سنگھ بادل 1970 سے 1971، 1977 سے 1980، 1997 سے 2002، 2007 سے 2012 اور 2012 سے 2017 تک پنجاب کے وزیر اعلیٰ رہے۔
بادل کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا کہ پرکاش سنگھ بادل نے ہمیشہ ذاتی تعلقات کو ترجیح دی۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر سنیل جاکھڑ نے کہا کہ پرکاش سنگھ بادل اپنی عاجزی کے لیے جانے جائیں گے۔ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے بادل کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی سیاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ ان کی زندگی جدوجہد سے بھری ہوئی تھی۔