نئی دہلی: ہماری دنیا ڈیسک (عظمت اللّٰہ خان) د ہلی اوراتر پردیش سے اتراکھنڈ جانے والوں کے لیے مرکزی سرکار کے وزیر ٹرانسپورٹ گڈکری نے مسقبل کے منصوبے کو لے کر عوام کو ایک اچھا ایکپریس وے دینے کا خواب شرمندہ تعبیر کیا ہے۔ دہلی این سی آر کو اتراکھنڈ سے جوڑنے والے دہرادون ایکسپریس وے کا 90 فیصد کام مکمل ہو کرلیا گیا ہے، جسے عوامی ٹرانسپورٹ کے لیے مکمل طور پراسی سال جولائی میں کھول دیا جائے گا۔ویسے شاملی میں میرٹھ-کرنال ہائی وے پر انٹر چینج، بٹراڈہ جنکشن، ہرن واڑہ میں ریسٹ ایریا کے تحت واٹر پارک، ہوٹل-ریسٹورنٹ اور پٹرول پمپ کا کام نامکمل ہے۔ تاہم دہلی-دہرا دون اقتصادی راہداری کے کام کو اکتوبر 2024 تک مکمل کرنے کا ہدف دیا گیا ہے۔نیشنل ہائی وے پر ٹریفک جام سے جلد ریلیف ملنے والی ہے۔ اس ایکسپریس وے کے چوتھے حصے پر کام مکمل ہونے کے قریب ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس ایکسپریس وے کو اس سال جولائی تک عام لوگوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔ سڑک کا کام مکمل کرنے والی کمپنی کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ دہلی-دہرا دون گرین فیلڈ اکنامک کاریڈور پر چار مرحلوں میں تعمیراتی کام جاری ہے، جو دہلی سے اتراکھنڈ کے دہرادون تک، یوپی کے باغپت کے موی کلاں سے سہارنپور بائی پاس تک ہے۔ میرٹھ-کرنال ہائی وے پر شاملی کے لنک سے کھیواڑی گاؤں تک تیسرے مرحلے کی سڑک کا زیادہ تر کام مکمل ہو چکا ہے۔اس وقت اس گرین فیلڈ اور اقتصادی راہداری کی نگرانی وزیر اعظم آفس کر رہا ہے۔ اکتوبر تک نئی حکومت کے قیام کے 100 دن بعد وزیر اعظم اس کا افتتاح کرنے والے ہیں۔ دوسری طرف کسان سنگھرش سمیتی کے سکریٹری ودیش ملک نے کہا کہ شاملی ضلع میں کسانوں نے تھانہ بھون علاقے کے پھگانہ سے کھیواڑی تک 13 کلومیٹر طویل کوریڈور کے دونوں طرف NHAI سے سروس لین کا مطالبہ کیا ہے، حکومت کی طرف سے ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا ہے۔ آج اس جگہ کسانوں نے احتجاج بھی کیا ہے۔ اور سڑک کو ایک طرف سے بلاک کر دیا گیا شام ڈھلتے ہی پولیس کی نفری نے جام کو ختم کر دیا۔
