پٹنہ، 20 دسمبر(ایچ ڈی نیوز)۔بہار قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں چھپرہ زہریلی شراب سے موت معاملے پر بی جے پی نے ہنگامہ کیا تھا ۔ بی جے پی حکومت سے مطالبہ کرتی رہی ہے کہ زہریلی شراب کی وجہ سے مرنے والوں کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے۔ بی جے پی کی دلیل ہے کہ جب نتیش حکومت نے 2016 میں معاوضہ دیا تھا تو اب کیوں نہیں؟ اس کے ساتھ حکومت پورے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کرائے۔ لیکن حکومت دونوں کے لیے تیار نہیں تھی۔ اب بی جے پی اس کو لے کر تحریک تیز کرنے جا رہی ہے۔
اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وجے سنہا نے بات چیت میں کہا کہ ہم عدالتی تحقیقات اور معاوضے کے لیے 21 دسمبر کو اسمبلی احاطے میں دھرنا دیں گے۔ انہوں نے ودھان سبھا کے سرمائی اجلاس کے اختتام پر قومی گیت وندے ماترم نہ گانے پر بھی ناراضگی ظاہر کی۔ وجے سنہا نے کہا کہ ایوان کی روایت کو توڑا جا رہا ہے۔ زہریلی شراب کے بارے میں وجے سنہا نے حکومت پر الزام لگایا کہ اقتدار کی سرپرستی میں غیر قانونی کاروبار ہو رہا ہے۔ بہار میں متوازی معیشت چل رہی ہے۔ حکومت ہلاکتوں کی تعداد کو بھی چھپا رہی ہے۔
بی جے پی نے الزام لگایا کہ جن لوگوں کو غریبوں، مظلوموں اور مظلوموں سے ہمدردی نہیں ہے اور مرنے والوں کے اعداد و شمار چھپا رہے ہیں، وہ ایسے الفاظ استعمال کر رہے ہیں جو ان کے درد کو کم کرنے کے بجائے ان کے درد میں اضافہ کر رہے ہیں اور ان کے ضمیر کو ٹھیس پہنچا رہے ہیں۔
