نئی دہلی، 19 ستمبر: آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کی دہلی یونٹ کے صدر ڈاکٹر ادریس قریشی نے وزیراعظم نریندر مودی جی سے مطالبہ کیا ہے کہ ایک ایسے شخص کو وزارت داخلہ کے عہدہ پر رہنے کا کوئی حق نہیں ہے جو ایک جمہوری ملک میں قانون میں یقین نہ رکھتا ہوں؟ انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب کے حکومت نے وقف ترمیمی بل پر جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے اور پورے ملک کے لوگ اس کے سامنے اپنی رائے رکھ رہے ہیں اور اس کمیٹی کے صدر نے واضع کر دیا ہے کہ وہ ملک کے ہر ہر صوبہ میں جاکر لوگوں کی رائے لیں گے۔ ایسے وقت میں وزیر داخلہ کا یہ کہنا کہ وقف ترمیمی بل تو پارلیمنٹ میں پاس ہوکر رہے گا۔ یہ قانون اور پارلیمنٹ دونوں کی توہین کرنا ہے؟ ایسے شخص کو وزارت کے عہدہ پر رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ اس لییمجلس مشاورت مانگ کرتی ہے کہ وزیراعظم انہیں فوری طور پر اس عہدہ سے برطرف کردیں۔
ڈاکٹر ادریس قریشی نے کہا کہ ایک ایسا شخص جو اپنے کو قانون اور پارلیمنٹ دونوں سے اوپر سمجھتا ہو وزیر داخلہ جیسے عہدے پر فائز ہونے کا حق نہیں رکھتا ہے۔ ایسے میں جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کے کیا معنی رہ جاتے ہیں؟ کیوں ملک کی پوری عوام کو دھوکہ دیا جارہا ہے اور کروڑوں روپیہ برباد کیا جارہا ہے جب وزیر داخلہ یہطیہی کر چکے ہیں کہ وقف ترمیمی بل پالیمنٹ سے پاس کرانا ہی ہے جیسا انہوں نے کشمیر کے بارے میں کہاتھا؟
ادریس قریشی نے کہا مزید کہا کہ ہندوستانی مسلمان اپنی اس بربادی کو یوں ہی چپ بیٹھ کر دیکھتے نہیں رہیں گے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس ملک کی انصاف پسند عوام بھی چپ نہیں رہے گی اور جمہوریت اور آئین بچانے کے لیئے ہمارے ساتھ قدم سے قدم ملاکر اس غیر آئینی کو روکنے کو شانہ و شانہ کھڑی ہوگی۔