نئی دہلی ، 31 مارچ (ایچ ڈی نیوز)۔
کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کچاتھیو جزیرے کے بارے میں ان کے بیان کے بعد اپنی پارٹی کے اقدامات کا خود جائزہ لیں۔ کھڑگے نے کہا کہ کانگریس کے تئیں اپنی بد نیتی کو ترک کرنا چاہئے اور اپنے غلط کاموں کے بارے میں سوچنا چاہئے، جس کے نتائج ملک کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
وزیر اعظم نے اتوار کو اندرا گاندھی حکومت کی طرف سے کچاتھیو جزیرہ سری لنکا کے حوالے کرنے کا معاملہ اٹھایا۔ انہوں نے کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پارٹی قابل بھروسہ نہیں ہے۔ اس کے جواب میں کھڑگے نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ اس طرح کے الزامات انتخابات کی وجہ سے مایوسی کو ظاہر کرتے ہیں۔
کھڑگے نے کہا کہ اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی نے متشدد علیحدگی پسند طاقتوں سے کامیابی کے ساتھ لڑتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں۔ انہوں نے پنجاب ، آسام ، میزورم ، تامل ناڈو اور ناگالینڈ کو کامیابی کے ساتھ ہندوستان کے ساتھ الحاق کرکے قوم کے اتحاد اور سالمیت کو برقرار رکھا۔ سکم اور گوا کو ہندوستان میں ضم کیا۔ یہ کانگریس ہی تھی جس نے شدید رکاوٹوں کے باوجود تبت کی خودمختاری کے مسئلے کو زندہ رکھا۔ تاہم، بی جے پی کے سابق وزیر اعظم نے خلاصہ طور پر اسے برباد کر دیا۔
کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ ‘آنکھ کھولنے والی اور چونکا دینے والی’ بات یہ ہے کہ نیپال ، بھوٹان اور مالدیپ جیسے دوست پڑوسیوں کے ساتھ بھی تعلقات تلخی کی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی خارجہ پالیسی کی ناکامی کی وجہ سے پاکستان نے روس سے اسلحہ خریدا۔
