نئی دہلی،09جنوری (ایچ ڈی نیوز)۔
ریاستی حکومتوں کی جانب سے یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے تعلق سے کمیٹیوں کی تشکیل کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر کی گئی مفاد عامہ کی عرضیوں کو آج چھٹکا لگا ہے۔سپریم کورٹ نے ان تمام عرضیوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق سپریم کورٹ نے گجرات اور اتراکھنڈ کی جانب سے یکساں سول کوڈ کی جانچ کرنے والی کمیٹی کو ہری جھنڈی دے دی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں بڑا تبصرہ کیا ہے۔ یکساں سول کوڈ کی جانچ کے لیے ریاستی حکومت کے دائرہ کار میں کمیٹی تشکیل دی جائے۔ بذات خود کمیٹی کی تشکیل اسے عدالت میں چیلنج کرنے کی بنیاد نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے گجرات اور اتراکھنڈ کی حکومتوں کی طرف سے یو سی سی کے نفاذ کی جانچ کے لیے ایک کمیٹی کی تشکیل کے خلاف درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔
اس سماعت کے دوران سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے کہا کہ انہوں نے آرٹیکل 162 کے تحت ایگزیکٹو اختیارات کے تحت ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس میں غلط کیا ہے؟ یا تو آپ پٹیشن واپس لیں یا ہم اسے خارج کر دیں گے۔ صرف کمیٹی کی تشکیل پر ہی درخواست دائر نہیں کی جاسکتی کہ یہ آئین کے خلاف ہے۔ اس معاملے میں درخواست گزار نے درخواست واپس لے لی۔