نئی دہلی ،05دسمبر
جس کا خدشہ تھا وہی ہوا،بالآخر شدت پسندوں کی طوفان بد تمیزی کا دباؤ کا م کر گیا اور ملک کے سینسر بورڈ جسے اب سنسکاری بورڈ کہا جانا چاہئے نے بھگوا بریگیڈ کے سامنے سر تسلیم ختم کرتے ہوئے قینچی چلا دی ہے۔اطلاعات کے مطابق فلم پٹھان کے گانے بے شرم رنگ کی ریلیز کے بعدشروع ہوئے تنازعہ کے درمیان سینسر بورڈ کے چیئر مین پرسون جوشی کا بیان بھی آگیا ہے کہ پٹھان میں سینسر کے ضابطوں کے تحت تبدیلیا کی گئی ہیں۔اب رپورٹس آ رہی ہیں کہ بورڈ کے مشورے پر فلم میں کچھ بڑی تبدیلیا کی گئی ہیں۔بے شرم رنگ گانے میں کم از کم تین بڑی تبدیلیاں کرنے کی بات سامنے آ رہی ہے۔ بالی ووڈہنگامہ کی ایک رپورٹ کے مطابق بے شرم رنگ گانے میں دبیپیکا پادوکون کے جسم ک ےکچھ کلوز اپ شاٹس ہٹائے گئے ہیں۔ ساتھ ہی گانے میں بہت تنگ کیا لیریکس کے ساتھ آنے والے کچھ حساس وزوئل بھی تبدیل کئے گئے ہیں۔ اور ان کی جگہ دوسرے شاٹس لگائے گئے ہیں۔ بے شرم رنگ سے دیپیکا کے کچھ سائڈ پوز بھی ہٹائے گئے ہیں۔ حالانکہ ابھی اس بات کی کوئی معلومات نہیں ہے کہ اس گانے میں دیپیکا پادوکون کے متنازعہ بھگوا بکنی کے شاٹس ابھی بھی ہیں یا ہٹا دیئے گئے ہیں۔
بے شرم رنگ کے گانے کے علاوہ فلم پٹھان میں استعمال کئے گئے متعدد مکالموں میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق پٹھان میں 13 جگہ پر پی ایم او کو تبدیل کیا گیا ہے۔’پردھان منتری‘ کو بدل کر پریسیڈینٹ یا منتری کیا گیا ہے۔ کہانی کے مطابق جانچ ایجنسی ’را ‘کو بدل کر ’ہمارے‘کیا گیا ہے ۔ اسی طرح ایک ڈائلاگ اس سے سستی اسکاچ نہیں ملی کہ جگہ ’ڈرنک‘ کا استعمال کیا گیا ہے۔پٹھان میں اشوک چکر کی جگہ ’ویر پرسکار‘ ،ایکس کے جی بی کی جگہ ’ایکس ایس بی یو‘ اور مسز بھارت ماتا’ کی جگہ ’ہماری بھارت ماتا‘ کے طورپر تبدیل کئے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر کچھ مزید مکالمو ں میں تبدیلیا کی گئی ہیں۔