منصفانہ اور شفاف انتخابات کے مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن آف انڈیا نے تمام اسٹیک ہولڈرز، ووٹرز، پولنگ عملہ، سیکورٹی فورسز، میڈیا اورسیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا
نئی دہلی:یکم جون(ایجنسیاں /ایچ ڈ نیوز)بھارت میں 18ویں لوک سبھا انتخابات کا عمل جوش وخروش کےساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ منصفانہ اور شفاف انتخابات کے مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن آف انڈیا نے تمام اسٹیک ہولڈرز، ووٹرز، پولنگ عملہ، سیکورٹی فورسز، میڈیا اور سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔اطلاع کے مطابق اکادکا واقعات اور شدید گرمی کی وجہ سے پولنگ پارٹیوں کے 8ہوم گارڈ سمیت 14 لوگوں کے لقمہ اجل ہونے کی اطلاع کے ساتھ ساتویں مرحلہ سمیت ملک بھر میں آج ایک جون کو جوش خروش کے ساتھ 18ویں لوک سبھا کے انتخابات اختتام پذیر ہو گئے۔ پارلیمانی انتخابات 2024 کل ووٹر ٹرن آؤٹ 58.3 فیصد شام 5 بجے تک مکمل ہوگیا جب کہ مغربی بنگال میں 69.89 فیصد ووٹروں میں سب سے آگے ہے۔تفصیلات کے مطابق بھارت میں یکم جون 2024 کو آخری مرحلے کے انتخابات کے ساتھ آخری ساتویں مرحلے میں بہار، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، اڈیشہ، پنجاب، اتر پردیش اور مغربی بنگال سمیت متعدد ریاستوں کی 57 نشستوں پر ووٹنگ ہوئ۔انتخابات کے نتائج کا اعلان 4 جون 2024 کو کیا جائے گا۔ای وی ایم میں ملک کی تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام لوک سبھا سیٹوں کے امیدواروں کی قسمت بند ہو چکی ہے۔ اورفتحیابی کی قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں ۔واضح رہے کہ گزشتہ 2019 میں پارلیمانی انتخابات 11 اپریل سے 19 مئی تک سات مرحلوں پر ووٹنگ محیط تھی، جس کا اختتام 23 مئی 2019 کو 17 ویں لوک سبھا ممبران کے نتائج کے اعلان پر ہوا تھا۔ اسی طرح 2014 میں، انتخابی عمل متعدد مراحل میں سامنے آیا۔لوک سبھا انتخابات کے ساتویں مرحلہ میں آج یکم جون 2024 کو اختتامی حصے میں ووٹروں کو متعدد ریاستوں کے 57 حلقوں میں ووٹ ڈالے گئے۔ اس فیصلہ کن مرحلے میں حصہ لینے والی ریاستوں میں بہار، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، اڈیشہ، پنجاب، اتر پردیش اور مغربی بنگال شامل ہیں۔واضح رہے کہ سات مرحلوں کے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا اعلان 4 جون 2024 کو کیا جائے گا۔ساتویں مرحلہ میں آج بہار، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، اوڈیشہ، پنجاب، اتر پردیش، مغربی بنگال نالندہ، پٹنہ صاحب، پاٹلی پترا، ارڑا، بکسر، ساسارام، کراکت، جہان آباد، کانگڑا، منڈی، ہمیر پور، شملہ، راج محل، دمکا، گوڈا، میور بھنج، بالاسور، بھدرک، جاج پور، کیندرپارہ، جگت سنگھ پور، گورداسپور، امرتسر، کھڈور صاحب، جالندھر، ہوشیار پور، آنند پور صاحب، لدھیانہ، فتح گڑھ صاحب، فرید کوٹ، فیروز پور، بھٹنڈہ، سنگرور، پٹیالہ، مہاراج گنج، گورکھپور، کشی نگر، دیوریا، بانسگاؤں، گھوسی، سلیم پور، بلیا، غازی پور، چندولی، وارانسی، مرزا پور، رابرٹ پور، ڈیرہ پور، ڈیوٹی دم، باراسات، بشیرہاٹ، جے نگر، متھرا پور، ڈائمنڈ ہاربر، جاداو پور، کولکاتا دکشن، کولکتہ اتر، چندی گڑھ کے 904 امیدوار میدان میں تھے۔وزیر اعظم نریندر مودی سمیت لوک سبھا انتخابات کے آخری مرحلے میںاڈیشہ سمیت میں 42 اسمبلی حلقوں کے لیے بھی پولنگ ایک ساتھ ہوئ۔یاد رہے کہ آج یعنی ساتویں مرحلے میں 18ویں لوک سبھا کے انتخاب کے لیے پولنگ کا اختتام ہوگیا ہے، جو 19 اپریل کو شروع ہوا تھا۔یہ پارلیمانی انتخابات 28 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 486 سیٹوں کے لیے پولنگ اب مکمل ہو چکی ہے۔تقریباً 970 ملین افراد نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیاہے۔ انتخابات میں ملک بھر میں 1.2 ملین سے زیادہ پولنگ اسٹیشن بنایے گیے تھے۔ باقاعدہ الیکشن کمیشن نے اعلان سے پہلے ہر ریاست کی تیاریوں کا مکمل جائزہ لیا تھا۔10.06 کروڑ سے زیادہ شہری، جن میں تقریباً 5.24 کروڑ مرد، 4.82 کروڑ خواتین اور 3574 تیسری جنس کے الیکٹر آخری مرحلے میں ووٹ ڈالنے کے اہل تھے۔بتادیں کہ پارلیمانی انتخابات 2024میں جہاں تک نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی حکمرانی کا تعلق ہے، جس کی قیادت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کر رہی ہے، اس نے مہتواکانکشی اہداف مقرر کیے ہیں، جس کا مقصد این ڈی اے کے لیے 400 اور آزادانہ طور پر 370 سیٹیں حاصل کرنا ہے۔ دریں اثنا انڈیا اتحادکچھ ریاستوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ا، کیونکہ AAP اور کانگریس نے پنجاب میں انڈیا اتحاد کے طور پر ازادانہ لڑنے کا فیصلہ کیا، جبکہ ممتا بنرجی کی قیادت والی TMC نے لوک سبھا انتخابات میں تنہا لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔2019 کے انتخابات کی بات کریں تو ، بی جے پی نے 303 سیٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کی تھی، جب کہ کانگریس 52 سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی، جو کہ لوک سبھا میں اپوزیشن کی قیادت کرنے کے لیے مطلوبہ تعداد سے کم تھی۔ ان انتخابات کا اعلان 10 مارچ کو کیا گیا تھا اور یہ سات مرحلوں میں کرائے گئے تھے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے اور ٹھارویں لوک سبھا کا تاج کس کے سر بندھتاہے۔