غزہ،07اکتوبر۔ فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے غزہ سے اسرائیل پر ہفتے کے روز 5 ہزارمیزائل داغنے اور دراندازی کی کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے ”تنظیم کے کارکن اس وقت اسرائیل کے خلاف ’طوفان الاقصیٰ’ نامی آپریشن میں مصروف ہیں ۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کلپس میں فلسطینی جنگجو غزہ کی پٹی کی قریب واقع یہودی بستیوں میں داخلے کے بعد علاقے میں گشت کرتے دیکھے جا رہے ہیں۔اس سے قبل حماس نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ تنظیم کے عسکری ونگ عزالدین القسام کے کمانڈر انچیف محمد الضیف ’ابو خالد‘ فلسطینی عوام عرب اور اسلامی دنیا کے نام اہم پیغام جاری کرنے والے ہیں۔
ہفتے کے روز اسرائیلی فوج نے ایک اعلان میں بتایا کہ ”غزہ کی پٹی سے اسرائیلی شہروں پر دسیوں راکٹ اور میزائل داغے جانے کے بعد درجنوں مسلح مزاحمت کار اسرائیلی یہودی بستیوں میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ غزہ کے اردگرد واقع یہودی بستیوں کے باسیوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں ہی رہیں۔“ہفتے کی صبح غزہ کی پٹی سے اچانک دسیوں راکٹ اسرائیل پر داغے جانے کا سلسلہ شروع ہوا جس کے بعد اسرائیل کے طول وعرض میں خطرے کے سائرن بج اٹھے۔ غزہ کے مختلف علاقوں سے راکٹ باری کی آوازیں گونجتی رہیں۔اسرائیلی فوج نے بتایا کہ متعدد فلسطینی مزاحمت کار غزہ کی پٹی سے اسرائیل داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اس سے پہلے اسرائیلی ریڈیو نے بتایا تھا جنگجووں نے سیلنگ پلین کے ذریعے بھی اسرائیل میں داخلے کی کوشش کی۔