پیرس،27جولائی(ایچ ڈی نیوز)۔
پیرس اولمپکس میں اس مرتبہ بھی دنیا کی خوبصورت ترین خواتین ایتھلیٹس توجہ کا مرکز بننے کے لیے تیار ہیں۔ان ایتھلیٹس کی مختلف کھیلوں میں مہارت ان کی خوبصورتی کی ہی طرح بہت زیادہ ہے اور یہ اپنے پرکشش اور خوبصورت ہونے کی وجہ سے بھی توجہ حاصل کر رہی ہیں۔
ایلس شمِٹ
جرمنی کی 25 سالہ ایلس شمِٹ پہلی مرتبہ اولمپکس میں شریک ہوئی ہیں انہیں دنیا کی سب سے پ±رکشش ایتھلیٹ بھی کہا جاتا ہے۔ وہ 400 میٹر ریس کے مقابلے میں ایکشن میں نظر آئیں گی۔ایلس شمِٹ ایک ماڈل بھی ہیں اور ان کے انسٹاگرام پر 50 لاکھ سے زیادہ فالورز ہیں۔
مولی کاوڈری
برطانیہ کی پول والٹر 24 سالہ مولی کاوڈری بھی پیرس اولمپکس کا حصہ ہیں جن کے بارے میں امکان ہے کہ وہ سونے کا تمغہ جیت سکتی ہیں۔گزشتہ مارچ میں انہوں نے ورلڈ انڈور ایتھلیٹکس چمپئن شپ جیتی تھی جبکہ 2022ءکامن ویلتھ گیمز میں انہوں نے چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔مولی کاوڈری کے انسٹاگرام پر 2 لاکھ 84 ہزار سے زائد فالورز ہیں اور ان کا شمار بھی خوبصورت ایتھلیٹس میں ہوتا ہے۔
یولیا لیوچینکو
یوکرین کی 26 سالہ ہائی جمپر یولیا لیوچینکو بھی ایکشن میں نظر آئیں گی، انہوں نے 2014ءیوتھ اولمپکس میں سونے کا تمغہ جیت رکھا ہے اور دیگر ٹورنامنٹس میں بھی تمغے جیتے ہیں۔یوکرینی حسینہ کے انسٹاگرام فالوورز کی تعداد 4 لاکھ 62 ہزار ہے۔
الیشا نیومین
کینیڈا کی 30 سالہ الیشا نیومین بھی پول والٹر ہیں جنہوں نے حال ہی میں لندن میں ڈائمنڈ لیگ چمپئن شپ میں دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔الیشا نیومین نے 2016ءاور 2020ءمیں اولمپک گیمز میں حصہ لیا تھا لیکن کوئی تمغہ نہیں جیت سکی تھیں۔ان کے انسٹاگرام پر فالورز کی تعداد 5 لاکھ 66 ہزار سے زیادہ ہے۔
یانا اِگورین
اپنی خوبصورتی کی وجہ سے روس کی ایتھلیٹ یانا اِگورین بھی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔30 سالہ یانا اِگورین فینسر ہیں، ان کی تصاویر کو بھی سوشل میڈیا پر بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔
انہوں نے 2016ءکے اولمپکس میں خواتین کے انفرادی فینسنگ ایونٹ اور ٹیم ایونٹ دونوں میں سونے کے تمغے جیتے تھے۔
لائیک کلاویر
نیدرلینڈز کی 25 سالہ لائیک کلاویر رنر ہیں جنہوں نے ٹوکیو 2020ءاولمپکس میں بھی حصہ لیا تھا تاہم وہ جیت نہیں سکی تھیں۔لائیک کلاویر رننگ کے ایونٹ میں ایکشن میں نظر آئیں گی۔
یولیا ایفیمووا
روس کی عالمی چمپئن تیراک یولیا ایفیمووا بھی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔ 32 سالہ ایتھلیٹ پر 2013ءمیں منشیات کے ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد 16 ماہ کے لیے پابندی عائد کردی گئی تھی۔انسٹاگرام پر ان کے فالورز کی تعداد 2 لاکھ سے زائد ہے۔