نئی دہلی،یکم فروری(ایچ ڈی نیوز)۔
پرانی دہلی کی نجی مجالس پیار محبت بھائی چارہ اور سماجی تعلقات کے فروغ کے ساتھ ساتھ علم و ادب کے فروغ کی روایتوں کی امین رہی ہیں۔ان خیالات کا اظہار آج پرانی دلی کے جامع مسجد مٹیا محل میں واقع بیٹھک رحمت اللہ بیٹھک کے چالیس ویں یوم قیام کے موقع پر منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف سماجی و سیاسی کارکن شفیع دہلوی نے کہا کہ ہماری پرانی دلی کی نجی مجالس ادبی و سماجی روایات کی امین رہی ہیں انہی میں ایک بیٹھک رحمت اللہ بیٹھک چالیس سال پہلے مرحوم رحمت اللہ نے قائم کی تھی انکے انتقال کے بعد انکے فرزند فضل الرحمان قریشی اور پوتے آدم رحمن قریشی نے اس بیٹھک کو قائم ودائم رکھا اپنی مہمان نوازی اور سماجی بھائی چارہ سے مزید پرکشش بنایا آج اس بیٹھک کے قیام کے موقع پر ایک ادبی مناظرہ اور بزرگ شاعر وقار مانوی کی صدارت میں شعری نشست کا اہتمام کیا گیا ہے۔
ادبی مناظرہ کے تحت مسعود ہاشمی۔علیم الدین اسدی حامد خاں مٹیا محل ایسوسیشن کے صدر سلیم احمد رشید خاں نے بیٹھک اور ادبی مناظرہ کے تعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سبھی کو اپنی نجی محفلوں کو علم و ادب کا گہوارہ بنانے اور فضولیات سے بچتے ہوئے انہیں شیطانی مجلسیں بننے سے روکنے کا پیغام دیا۔اس موقع پر معروف شاعرہ انا دہلوی کی سربراہی اور وقار مانوی کی صدارت میں شعری نشست بھی منعقد ہوئی۔اس نشست میں انس فیضی کے زیر نظامت شریک شعراءمنیر ہمدم۔ شاکر دہلوی۔جاوید مشیری۔شاہ رخ ابیر نعیم ہندوستانی۔ انا دہلوی اور وقار مانوی نے اپنے شاندار کلام کے ذریعے محفل کو انسانی فطرت اور معاشرتی نظام ونفسیاتی مزاج کی نشاندہی اور محبت و ثقافت کے پیغام کے ذریعے بامقصد رونق عطا کی۔
اختتام پر تقریب کے بانی فضل الرحمان قریشی اورآدم رحمٰن قریشی نے مشترکہ پیغام دیتے ہوئے کہا کہ و اس بیٹھک کو علم وادب کا گہوارہ اور محبت و اخوت کا مرکز بنائے رکھنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑیں گے ۔کینہ حسد بغض۔مضحکہ خیزی اور سیاسی گروہ بندی سے پاک محفل بنانا ہی ہمارا مشن ہے۔ اپنے شہر کے تمام مخلصین کی مدد اور تعاون سے ہم شہر میں باہمی تعلقات اور اخلاقی قدروں کی پاسبانی کا حق ادا کرنے میں کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔