نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)۔
اوکھلا علاقہ مےں مسائل کے انبار ہیں علاقے کی بےشتر گلےاں اور سڑکےں اپنی خستہ حالی پر ماتم کناں ہےںلیکن پر سان حال کوئی نہیں ہے علاقائی نمائندے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے علاقائی مکینوں کو مسائل سے جوجھنا پڑ رہاہے تقریبا علاقے کا ہر باشندہ پریشان ہے اور بار بار مسائل حل کرنے کے لئے گہار لگا رہے ہیں ان خےالات کا اظہار نوجوان لیڈر و سماجی کارکن محسن خان نے کیا ۔
انھوں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگ رہاہے کہ اوکھلا کوڑے کے ڈھیر پر کھڑا ہے۔ہر جانب غلاظت کے انبار لگے ہوئے ہیں۔ سڑکیں اور گلیاں مہینوں سے کھدی پڑی ہیں۔گندگی کی وجہ سے ملیریا و دیگر بیماریاں پھیل رہی ہیں۔علاقائی باشندے علاقائی نمائندوں سے شکایت کرکے تھک چکے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ شاہین باغ،ابوالفضل،بٹلہ ہاﺅس،ذاکر نگر،جوگا بائی کی بیشتر گلیوں میں اکثر پانی بھرا رہتا ہے جس کی وجہ سے آمد ورفت میں دشوایوں کا سامنا کر نا پڑ رہاہے دکانداروں کا کاروبار بھی کافی متاثر ہورہاہے کیونکہ لوگ ہوٹلوں اور دکانوں تک آنے کےلئے غلاظت سے گزرنا پسند نہیں کرتے۔ بار بارشکایت کے باوجود علاقائی نمائندوں کے توجہ نہ دینے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ انھیں عوامی مسائل سے کوئی سروکار ہی نہیں ہے۔مسائل صرف اور صرف انتخابات کے وقت ہی نظر آتے ہیں ۔علاقائی نمائندوں سے پر زور مطالبہ ہےکہ علاقائل مسائل پر اپنی توجہ مبذول کریں تاکہ علاقائی باشندوں کو پریشانیوں سے نجات ملے ۔