مسلمان او بی سی کیلئے مسلسل جدوجہد کرنے والے شبیر انصاری کی خدمات کو بھلایا نہیں جاسکتا ہے اوبی سی تحریک کے روح رواں شبیر انصاری کی آپ بیتی 'منڈل نامہ' نامی کتاب کااجراء
ممبئی13،فروری(ایچ ڈی نیوز)۔
آج یہاں جنوبی ممبئی میں مہاراشٹر کے وزیر چھگن بھجبل نے کہاکہ ریزرویشن اوبی سی پسماندہ طبقات کا دستوری حق ہے اوراس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اوبی سی تحریک اور ذات کی بنیاد پر مردم شماری اور منڈل کمیشن کی تفصیل پیش کی۔بھجبل نے واضح طورپر کہاکہ ریزرویشن سماج کے ان لوگوں کے لیے مانگا جارہا ہے جو ہزاروں سال سے اعلی ذات کے ذریعے کچلے اور دبائے جارہے ہیں۔ یہ محض غریبی ہٹاو آندولن نہیں ہے ،بلکہ مساوات دلانے کی جدوجہد ہے۔تاکہ دلت اور پچھڑوں کے ان کے حقوق دلائے کاسکیں۔اوبی سی تحریک کے روح رواں شبیر انصاری کی آپ بیتی ‘منڈل نامہ’ نامی کتاب کااجراءکی تقریب کے موقع پرممبئی میں مہیلا وکاس منڈل میں خیالات بھجبل نے پیش کیے، کتاب کا اجراءریاستی وزیر چھگن بھجبل اور منگی کرکے ہاتھوں عمل میں آیا۔جبکہ پدم شری ڈاکٹر ظہیرقاضی ، ایم ایل سی کپیل پاٹل ،ڈاکٹر محمد علی پاٹنکر ہوں گے۔
صدر جلسہ چھگن بھجبل نے کہاکہ ریزرویشن ان کے لیے مانگا جاتا ہے ،جو نابرابری کا شکار رہےہیں۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ سیاست داں ووٹ کے بھکاری ہیں۔اور مفاد کے لیے سب کچھ کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ اس کا حق دستور ہند نے دیا ہے۔اس کی بیداری کی لڑائی دیڑھ سو _دوسوسال پہلے مہاتما جیوتی با پھلے نے شروع کی اور ان کے حق میں آواز اٹھائی۔ان کا کہنا ہے کہ وہ مراٹھاریزرویشن کے خلاف نہیں ہیں بلکہ اوبی سی اورپسما ندہ کا حق چھیننے کے خلاف ہیں جبکہ سپریم کورٹ نے بھی کہاہے کہ مراٹھا ریزرویشن ممکن نہیں ہیں۔کیونکہ شوگر ملز سے لیکر امداد باہمی بینک اور دیگر صنعتی اداروں میں۔
مراٹھاوں کا قبضہ ہے۔وہ خوشحال زندگی گزار رہے ہیں۔انہوں نے شبیر انصاری کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کی ایک جنگ اس کتاب کی شکل میں کامیابی سے ختم ہوچکی ہے،مگر مستقبل میں نئی کتاب لکھیں گے “منڈل کیس بچائیں”اس سے قبل صاحب کتاب شبیر انصاری نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور1980 کے عشرے میں اوبی سی تحریک شروع کرنے کے تعلق سے تفصیل پیش کی۔ شبیر احمد انصاری نے کہاکہ ریزرویشن کے مسائل کے حل کے لیے کئی جی آرز نکلوائے اور فلم اداکار دلیپ کمار کوبھی دباو¿ بنانے کے لیے تحریک میں شامل کیا،جس کامثبت اثر بھی ہوا۔ ’منڈل نامہ‘ کی خود نوشت میں انہوں نے بچپن سے لے کر اب تک کا اپنی زندگی کاسفر پیش کیا ہے۔اورکہاکہ گاوں گاوں اور دیہات دیہات میں بیداری پیدا کرنے کے نتیجے میں انہیں لاٹھی اور پتھر کا بھی سامنا کرنا پڑا۔شبیر انصاری نے کہاکہ مشہور اداکار دلیپ کمار نےقدم قدم پر ساتھ دیا اور تحریک کا حصہ بن گئے۔مسلمان او بی سی کے لیے مسلسل جدوجہد کرنے والے شبیر انصاری نے کہاکہ ان کی اوبی سی ریزرویشن کے لیےخدمت کا اعتراف کرنا سے ان کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور ایک نئی منصوبہ بندی اور جوش سے آگے بڑھتے ہیں۔انہوں نے تحریک کے ابتدائی دور کے ساتھیوں مدیر ہندوستان سرفراز آرزو،نوجوان کپل پاٹل اور دیگر کو یاد کیا۔انہوں نے کہاکہ سرفراز آرزو نے اپنے دفتر کا استعمال کرنے کی پیشکش کی ہے۔جبکہ نوجوان کپل پاٹل نے ہر قدم پر ساتھ دیا۔اپنی تحریک کے بارے بتاتے ہوئے شبیر انصاری آبدیدہ ہوگئےاور انتہائی جذباتی انداز میں کہاکہ “میں نے طے کرلیا تھاکہ ریزرویشن کی اہمیت کو مخالفین کے سامنے ثابت کرکے دکھونگا اور آج ان لوگوں کو بھی احساس ہے۔”مہمان خصوصی اور صدر انجمن اسلام پدم شری ڈاکٹر ظہیر قاضی نے شبیر انصاری کی تحریک کا حوالہ دیتے ہوئے تحریک میں مشہور اداکار مرحوم دلیپ کمار کے بارے مطلع کیا جو ان کی ایماءپر تحریک میں شامل ہے۔جبکہ معروف صحافی حسن کمال بھی پیش پیش رہے۔
سابق وائس چانسلر ممبئی یونیورسٹی بالچندر منگیشکر نے کہاکہ شبیر انصاری نے او بی سی تحریک شروع کی اور ان کی سماجی اور گھریلو زندگی ایک ساتھ چلتے چلتے دونوں میں خلیج پیدا ہوگئی اور گھریلو زندگی سے دور ہونے کے باوجود انہوں نے اپنوں کابھی خیال رکھا۔انہوں نے مزید کہاکہ شبیر انصاری نے او بی سی تحریک کے تحت مسلمانوں میں سماجی اور تعلیمی بیداری پیدا کی اور آج وہ سر اٹھا کر جی رہے ہیں۔مذکورہ کتاب میں مشہور فلم اداکار دلیپ کمار نے اوبی سی تحریک میں بڑھ چڑھ حصہ لیا اور شبیر انصاری کے ساتھ مہاراشٹر کے گلی کوچوں میں گھومے۔دلیپ کمار کوئی معمولی انسان نہیں تھے، اور نہ ہی معمولی اداکار،یہ حقیقت ہے کہ دلیپ کمار کی اداکار کی چھاپ ہندی فلموں کے اداکاروں کی اداکاری میں جھلکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک سازش کے تحت منڈل کمیشن کی رپورٹ کو ناکام بنانے کے لیے اڈوانی نے رتھ یاترا نکالی اور 1992میں اجودھیامیں بابری مسجد کوڈھائی لاکھ کارسیوکوں نےشہیدکردیا۔آج موجودہ حکومت نے بھی سیاست کا طریقہ کار ہی بدل کر رکھ دیا ہے اور جس فرقہ پرست راہ پر گامزن ہیں وہ ملک وقوم کے لیے خطرناک ہے۔
مہاراشٹر کے ایم ایل سی کپل پاٹل نے سرسید اور مولاناآزاد کا مسلمانوں کو تعلیم دلانے کے بہت بڑا تعاون رہا،لیکن مسلم پسماندہ طبقات کو ان کا حق دلانے کی جدوجہد شبیر انصاری نے کی ہے اور پتھر بھی کھائے ہیں۔اس موقع پر کپل پاٹل نے کہاکہ اوبی سی تحریک کو تقویت مرحوم اداکار دلیپ کمار کے شامل ہونے سے حاصل ہوئی،جنہوں نے ہمیشہ اس تحریک کی حمایت کی اور گھر گھر جانے کی کوشش کی گئی،دراصل ان کا خیال ہےکہ اوبی سی کے ذریعے نے مسلمان کو ان کا حق دیا جاسکتاہے۔اس موقع پر کتاب کے مرتیب دلیپ واگھمارے،عامر ادریسی اور دیگر معززین موجورہے،جبکہ نظامت رائٹ وے کے روح رواں سعید خان نے کی۔