نئی دہلی(ایچ ڈی بیورو)۔
بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی این ڈی اے کا ساتھ چھوڑنے کے بعد ایک اور پارٹی نے بی جے پی کو آنکھیں دکھانی شروع کردی ہیں۔ میگھالیہ میں برسراقتدار نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی) نے اپنی توسیع شروع کردی ہے۔ شمال مشرق میں خود کو مضبوط کرنے کے علاوہ، پارٹی ہندی پٹی کی ریاستوں میں بھی اپنے قدموں کو پھیلانے کا ارادہ رکھتی ہے۔وزیراعلیٰ کونراڈ سنگما نے ہفتہ کو یہاں کہا کہ این پی پی میگھالیہ ، ناگالینڈ اور تریپورہ میں اپنے طور پر اسمبلی انتخابات لڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ این پی پی، نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کا اتحادی ہونے کے باوجود ان تینوں ریاستوں میں اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔
نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی) کے صدر کونراڈ کے سنگما نے ہفتہ کو یہاں پارٹی کی نیشنل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ ان کی پارٹی اڈیشہ اور چھتیس گڑھ میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بھی امیدوار کھڑے کرے گی۔میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ این پی پی شمال مشرقی ہندوستان کی سرحد سے باہر راجستھان اور مدھیہ پردیش میں بھی اسمبلی انتخابات لڑنے پر غور کر رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ راجستھان میں گزشتہ اسمبلی انتخابات میں این پی پی نے ایک سیٹ جیتی تھی۔سنگما نے مزید کہا کہ این پی پی میگھالیہ ، ناگالینڈ ، تریپورہ ، میزورم اور اروناچل پردیش کی ریاستوں میں ہونے والے آئندہ انتخابات پر توجہ مرکوز کرے گی۔نیشنل ایگزیکٹیو میٹنگ کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنگما نے کہا کہ اپنے قیام کے چھ سال سے بھی کم عرصے میں این پی پی کو قومی پارٹی کا درجہ مل گیا ہے جبکہ دیگر کئی سیاسی جماعتیں اب بھی اس حیثیت کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں۔ یہ صرف فخر اور اعزاز کی بات نہیں ہے بلکہ اس بات کی علامت ہے کہ پارٹی کو علاقے میں بڑے پیمانے پر لوگوں نے قبول کیا ہے۔ لوگ چاہتے ہیں کہ این پی پی پسماندہ افراد کی آواز بنے اور ان لوگوں کو موقع فراہم کرے جنہیں مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔