نیویارک،11ستمبر( ایچ ڈی نیوز)۔
سربیا کے ٹینس اسٹار نوواک جوکووچ نے اتوار کی رات نیویارک میں روس کے ڈینیل میدویدیف کو ایک سنسنی خیز فائنل میچ میں شکست دے کر یو ایس اوپن کاخطاب جیت لیا ہے۔ اس فتح کے ساتھ ہی جوکووچ نے مارگریٹ کورٹ کا 24 گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتنے کا ریکارڈ برابر کر لیا ہے۔ خطابی میچ میں جوکووچ نے میدویدیف کو 6-3، 7-6(5)، 6-3 سے شکست دی۔ اس جیت کے ساتھ ہی 36 سالہ اس عظیم کھلاڑی نے آسٹریلین اوپن اور فرنچ اوپن کے بعد سال کا تیسرا گرینڈ سلیم جیت لیا ہے۔ اس جیت کے ساتھ ہی جوکووچ نے یو ایس اوپن 2021 کے خطابی میچ میں میدویدیف کے خلاف اپنی شکست کا بدلہ بھی لے لیا ہے۔
تھکاوٹ کے باوجود 2011، 2015 اور 2018 میں خطاب جیتنے والے جوکووچ نے اپنا چوتھا یو ایس اوپن خطاب جیت لیا۔ اس کے علاوہ وہ اس جیت کے ساتھ پیر کو اے ٹی پی رینکنگ میں ٹاپ پر واپس آجائیں گے، وہ اس وقت اے ٹی پی لائیو رینکنگ میں بھی ٹاپ پر ہیں۔ وہ اس سے پہلے بھی تین بار 2011، 2015 اور 2021 میں تین بڑے خطاب جیت چکے ہیں۔
جوکووچ کم از کم ڈیڑھ سیٹ تک میچ پر حاوی رہے لیکن میدویدیف بغیر جدوجہد کئے ہار نہیں مان رہے تھے۔ دوسرے سیٹ میں 32 شاٹ کی ریلی ہوئی ، جس کی وجہ سے جوکووچ تھکن سے گر گئے۔ دوسرے سیٹ میں 3-3 سے کھیل کے رخ میں تبدیلی آئی لیکن جوکووچ نے والی والی سے سیٹ جیت لیا۔ دوسرا سیٹ 104 منٹ تک جاری رہا۔ آخری سیٹ جوکووچ کے لیے آسان رہا اور انہوں نے میچ جیت لیا۔
میچ کے بعد ڈبلیو ٹی اے کی جانب سے جوکووچ کے حوالے سے کہا گیا،”اس کھیل کی تاریخ رقم کرنا واقعی قابل ذکر اور خاص ہے۔ اس جیت کو الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ جب میں سات، آٹھ سال کا تھا تو میرا بچپن کا خواب تھا کہ میں دنیا کا بہترین کھلاڑی بننا چاہتا تھا اور ومبلڈن ٹرافی جیتنا چاہتا تھا۔ یہی واحد چیز تھی جو میں چاہتا تھا، لیکن پھر جب مجھے اس بات کا احساس ہوا، تو ظاہر طور پر میں نے نئے خواب دیکھنا شروع کر دیے اور نئے مقاصد، نئے اہداف کا تعین کرنا شروع کر دیا۔ میں یہاں آپ کے ساتھ کھڑا ہو کر 24 گرینڈ سلیم کے بارے میں بات کر رہا ہوں“۔ دریں اثنا، میدویدیف نے کہا، ”مجھے ایسا لگتا ہے کہ میرا کیریئر خراب نہیں ہے اور میرے پاس 20 خطاب ہیں، آپ کے پاس 24 گرینڈ سلیم ہیں۔ واہ! آپ کو اور آپ کی ٹیم کو مبارکباد، آپ لوگ حیرت انگیز ہیں“۔