نئی دہلی، 16 اگست(ایچ ڈی نیوز)
تعلیم ایک ایسا نسخہ ہے جو نا گفتہ بہ حالات اور پریشانیوں سے گھرے ہوئے مراحل میں بھی انسان کو آسانیاں فراہم کرتا ہے۔ تعلیم کم پونجی میں آہستہ آہستہ ترقی کا راستہ دکھاتا ہے۔ تعلیم ہمارے سماج میں جہالت اور اسکی وجہ سے بے شمار برائیوں اور بیماریوں کا ایک مکمل علاج ہے بس اسکا مقصد فوت نہیں ہونا چاہئے۔
ان خیالات کا اظہار گریٹ انڈیا نیشنل اکیڈمی ، نور نگر( کرمہوا) کونڈرا گرانٹ کے چیئر مین نوراللہ خان نے کیا اور یوم آزادی کے اس مبارک موقع پر آپ نے اپنے بیان میں تعلیم کے حوالے سے ذکر کرتے ہوئے بتایاکہ تعلیم ہر دور کی ایک اہم اور شدید ضرورت رہی ہے اور آپ نے مزید کہا کہ الحمدللہ بہت ہی جوش وجذبہ کے ساتھ ہمارے یہاں یوم آزادی کا جشن منایا گیا۔ نرسری سے دسویں تک کے منتخب طلبہ نے ثقافتی پروگراموں میں حصہ لیا۔
صفائی ستھرائی اور ذمے داری کے احساس سمیت ایک باشعور اور ذمے دار شہری بننے کے عظیم مقاصد کے ساتھ قومی ہم آہنگی کے تصور کے ساتھ بہتر اور معیاری تعلیم کا سلسلہ جاری ہے۔ بچوں کو یہ بھی احساس کرایا جاتا ہے کہ پڑھ کر پیسے ضرور کمانا ہے مگر مقصد تو ایک بہتر زندگی گزارنا ہے تاکہ تعلیم سے مزین لوگ نمایاں ہوں اور نمایاں کردار ادا کریں۔
اللہ کا شکر ہیکہ ہندو مسلم سبھی طلبہ دوست بنکررہتے ہیں۔ ہمیشہ یہ سکھایا جاتا ہے کہ ہم سب غریب یا اوسط طبقہ سے ہیں۔ ہم سب کو اچھا دکھنا نہیں بلکہ علمی طور پر اچھا بننا ہے۔ اور باور کرایا جاتا ہے کہ گندی سیاست نے سب کو نقصان پہونچایا ہے ۔ اس لئے متحد ہوکر ایک اچھا ترقی یافتہ اور سکون بھرا سماج بنانا ہے۔
ہم اوسط طبقہ کے افراد کیلئے نہ بڑی تجارت اور نہ ہی سیاست ممکن ہے اس لئے پہلے تعلیم حاصل کرو اور یہ دونوں میدان بھی ان شاءاللہ آپ کے پاس بآسانی موجود ہوں گے۔
بے جا روایتی انداز سے ہٹ کر نئے طریقے سے کمپیوٹر اور اردو و اسلامیات سمیت انگریزی پر کافی توجہ دے کر مادہ پرست عوام کے درمیان ایک نئی کوشش ہے۔ بیداری مہم چل رہی ہے۔ ساڑھے چارسو بچوں کے ساتھ یہ قافلہ الحمدللہ رواں دواں ہے۔ ایک قابل ذکر بات یہ ہیکہ ہم لوگ جو کہتے ہیں وہ عملا بچوں کو کراتے ہیں یا کرکے سکھاتے ہیں۔ کچھ بچے گھر پر وہ کام کرکے دکھاتے ہیں تاکہ وہ عملا خود بھی ایک اچھا انسان بنکر صفائی، انتظامی امور اور سوشل ورک سے وابستہ ہو سکیں۔ اور سماج میں پڑھا لکھا اور نمایاں انسان نظر آسکیں۔
دعاؤں کی درخواست ہے۔ اللہ ہم سب کو باشعور انسان بنائے اور نئی نسل کے پُر خطر مستقبل کے تئیں ہم سب کو حساس بنائے۔ اور حساسیت کے ساتھ ہی ہم نصاب ونظام کو درست کرسکیں گے۔
کمپیوٹر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وائس پرنسپل جناب پربھو یادو نے کہاکہ این آئی ای ایل آئی ٹی کا سنٹر ہمارے یہاں موجودہے ۔ حکومت ہند سے منظور شدہ ایک سالہ کمپیوٹر ڈپلومہ سے آپ فائدہ اٹھائیں اور تیز رفتار زندگی میں مسابقہ کے ماحول میں ترقی کے راستے اپنائیں۔
پرنسپل جناب سندیپ مشرا نے کہاکہ سرپرستوں میں بیداری آئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اب لوگ تعلیم کی ضرورت اور اسکی افادیت کو عملا محسوس کررہے ہیں۔ پروگرام میں سوشل ورکر جناب سلمان خان( ٹکریا) فیاض خان ( کرمہوا) عارف خان اور علاقے سے آئے مہمان اور دیگر لوگ موجود تھے۔