نئی دہلی،04دسمبر :
دہلی کے سلطان پوری کے کنجھا ولا علاقے میں یکم جنوری کو 20 سالہ لڑکی کے ہٹ اینڈ رن کیس میں آئے روز نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ملزم نے پہلے اسکوٹی پر سوار لڑکی کو ٹکر ماری اور پھر 2-3 بار گاڑی کو آگے پیچھے کر کے لڑکی کو کچل دیا۔ ایسے اشارے بھی ملے ہیں کہ کار میں سوار نوجوانوں کو معلوم تھا کہ لڑکی ایکسل میں پھنسی ہوئی ہے، لیکن اس کے بعد بھی گاڑی چلانا جاری رکھا۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے 9 پولیس کنٹرول روم (پی سی آر) وین نے کار کا پیچھا کیا لیکن اسے پکڑنے میں ناکام رہے۔
انجلی سنگھ اسکوٹی پر گھر واپس آرہی تھی، تقریباً 2 بجے ایک کار نے اسے ٹکر مار دی۔ اس کے بعد اس کی ٹانگ گاڑی کے ایکسل میں پھنس گئی۔ رپورٹس کے مطابق لڑکی چیخ و پکار کرتی خود کو بچانے کی کوشش کرتی رہی لیکن گاڑی میں بیٹھے نوجوان اسے 13 کلومیٹر تک گھسیٹتے رہے۔ ملزم کو لگا کہ گاڑی میں کوئی چیز پھنسی ہوئی ہے۔ اس نے باہر دیکھا تو لڑکی کا ہاتھ نظر آیا لیکن راستے میں ایک پی سی آر وین کو کھڑی دیکھ کر دوبارہ لڑکی کو گھسیٹنے لگا۔
کار نے لاش کو گاڑی سے گرانے کے لیے 4 سے زائد بار یو ٹرن مارا۔ اس دردناک واقعے کے دوران کار چار تھانہ علاقوں سلطان پوری، امن وہار، پریم نگر اور کنجھا و لا تھانہ علاقے سے گزری تھی۔ حادثے کے وقت انجلی کی دوست ندھی انجلی کے ساتھ اسکوٹی پر تھی لیکن اپنی سہیلی کی حالت دیکھ کر وہ کسی کو بتائے بغیر اپنے گھر بھاگ گئی۔ ندھی اس وقت تک سامنے نہیں آئی جب تک پولیس نے اسے سی سی ٹی وی کے ذریعے تلاش نہیں کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جائے حادثہ کے 13 کلو میٹر روٹ پر 5 پی سی آر وینیں کھڑی تھیں۔ 5-6 پی سی آر کالز کی گئیں۔ پولیس افسران نے عینی شاہد دیپک سے 20 سے زیادہ بار بات کی۔ اس کے بعد ملزموں کو پکڑنے کے لیے کل 9 پی سی آر وین کو تعینات کیا گیا تھا اور مقامی پولیس بھی ملزم کو تلاش کر رہی تھی، لیکن پھر بھی دہلی پولس ملزم کو موقع سے پکڑ نہیں سکی۔