11.1 C
Delhi
January 26, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

نیٹ کے دوبارہ امتحان کا مطالبہ،ایس آئی ٹی کو تحقیقات سونپی جائے ۔

نیٹ (یوجی) 2024 کے امتحانی عمل میں پائی جانے والی بے شمار تضادات اور بے ضابطگیوں کو لے کراسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا سپریم کورٹ پہنچی:

نئی دہلی :10جون(ایچ ڈی نیوز) اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (SIO) کی جانب سے آج بروز پیر ، پریس کلب آف انڈیا نئی دہلی میں نیٹ یوجی (NEET (UG 2024 کے امتحانی عمل میں پائی جانے والی بے شمار تضادات اور بے ضابطگیوں سے متعلق ایک پریس کانفرنس منعقدکی متاثر طلبہ کے ان مسائل پر غور کرتے ہوئے، ایس آئی او نے سپریم کورٹ آف انڈیا میں ایک PIL دائر کی ہے، جس میں NEET کا دوباره امتحان اور نیشنل ٹیسٹنگ ای جنسی (NTA) کی طرف سے کئے گئے پورے عمل کی ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) کا

مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایس آئی او کے نیشنل سیکریٹری ڈاکٹر روشن محی الدین نے این ٹی اے کے طرز عمل اور این ٹی اے کے نوٹی فکیشن کے ساتھ شروع ہونے والےواقعات کے سلسلے میں خدشات کا اظہار کیا ۔ آپ نے مزید کها که 15 دن کی توسیعی مدت کے بعد 9 اپریل کو رجسٹریشن نوٹی فکیشن کے اچانک دوباره کھلنے سے ، NEET سے متعلق تضادات اور خدشات بڑھ گئے۔ مزید برآں، بہار میں پیپر لیک ہونے کی حالیہ واقعات اور گجرات اور نوئیڈا میں بدعنوانی کے نتیجے میں گرفتاریوں نے امتحان کی دیانتداری پر اعتماد کو مزید ختم کر دیا ہے مزید برآن فضلی نشانات Grace Marks کی تقسیم شفافیت اور احساس ذمہ داری سے متعلق خدشات کو جنم دیتی ہے جب کہ NTA نے وقت کے ضیاع (Loss of Time) کے لیے یہ نشانات دینے کا دعوی کیا، لیکن وه اس وقت کے ضیاع کے تعین کے لیے معیار اور طریقہ کار کا دستاویز شفاف طریقے سے بتانے میں ناکام رہے۔ مزید برآں، ٹوئٹر پر NTAنے CLAT امتحانات کے بارے میں سپریم کورٹ کے 2018 کے فیصلے کا حوالہ دیا جبکہ اس کا تذکرہ معلوماتی براؤچر میں کہی بھی نہیں دیا گیاتھا یه رویه اس پورے عمل کے شکوک و شبہات کو بڑھاتا ہے۔ ان تمام حقائق کے بعد NTA کایہ طرز عمل امتحان کے عمل میں ہوئی غلطیوں یاہیرا پھیری کو چھپانے کی کوشش معلوم ہوتی ہے۔ تاہم منفی 20 تا 720 تک کے فضلی نشانات GraceMarks کی تقسیم کے پیچھے کی منطق مبہم ہے۔ ساتھ ہی NTA کا بغیرکسی پیشگی اطلاع کے 1,600 امیدواروں کے لیے فضلی نشانات ( Grace Marks ) کے الاٹ منٹ کا غلط استعمال اس کے قابل اعتراض ارادوں کی نشاندہی کرتا ہے۔ مزید برآں، اعلیٰ سطحی کمیٹی کی تشکیل وہ بھی اراکین کی شناخت ظاہر کیے بغیر غیر جانبداری اور دیانتداری کے بارے میں سنگین خدشات کوجنم دیتی ہے۔

ایس آئی او کے نیشنل سکریٹری عبداللہ فیض نے اس سال جنرل زمرے کے

طلباء کے لیے قابلیت کے نمایاں اسکورز (Qualification Marks پر بات کی۔ انہوں نے اس حقیقت پر بھی روشنی ڈالی کہ جو رپورٹس منظر عام پر آئی ہیں جس میں پرفیکٹ اسکورز کی ایک بے مثال تعداد کی نشاندہی کی گئی ہے، جس میں سر فهرست 67 میں سے 8 طلباء ہریانہ کے ایک ہی امتحانی مرکز سے ہے۔ ایک امتحانی مرکز سے ٹاپرس کایہ غیر متناسب ارتکاز امتحانی عمل کی شفافیت اور منصفانہ ہونے پر سنگین شکوک و شبهات پیدا کرتا ہے۔ مزید برآن انہوں نے کہا کہ اس پورے امتحانی عمل سے طلبہ کی ذہنی صحت بری طرح سے متاثر ہوئی ہے۔ اور اس کی تصدیق اس افسوسناک خبر سے بھی ہوتی ہے کہ حال ہی میں ایک لڑکی نے نیٹ امتحان کے نتائج کے بعد خود کشی کی عبدالله فیض نے کہاں کہ SIO متاثر طلباء اور ان کے خاندان کے ساتھ یکجہتی میں کھڑی ہے، اور ان نازک مسائل میں انصاف اور حل کے خواہاں

ہے۔

Related posts

اسرائیلی فوج کی قبرگاہ بن رہا ہے غزہ، 5 اسرائیلی فوجی ہلاک، 8 کی حالت تشویشناک

Hamari Duniya

’اورنگ آباد آمد پر مشہور و معروف اسلامی اسکالر مولانا عطاءالرحمن قاسمی کا استقبال

Hamari Duniya

اپوزیشن پارٹیوں کا تاریخی فیصلہ،راہل گاندھی ہوں پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے رہنما

Hamari Duniya