اترا کھنڈ کے لمپیا دھرا،کالا پای اور لیپو لیکھ کو ہندوستان سے واپس لینے کا اعادہ
نئی دہلی،11 جنوری(ایچ ڈی نیوز)۔
ہندوستان گرچہ اپنے پڑوسی ملک نیپال کے ساتھ اپنے روٹی اور بیٹی کے رشتے کا حوالہ دے کر تعلقات مضبوط ہونے کا دعویٰ کر رہا ہو لیکن نیپال وقتاً فوقتاً ہندوستان سے بیر کا اظہار کر ہی دیتا ہے۔در اصل نیپال کو چین کا قریبی مانا جاتا ہے اور چین اور ہندوستان کے درمیان 36 کا آنکڑا ہے۔ اسلئے نیپال اکثر ہندوستان کے خلاف بیانات دے کر ہندوستان کے ساتھ اپنے ’رشتوں ‘ کا اظہار کرتا رہتا ہے ۔تازہ معاملہ میں نیپال کے نئے وزیر اعظم پشپ کمل دہل عرف پرچنڈ نے نیپال میں ہند کی مخالفت پر ٹکے حب الوطنی کو ہوا دیناشروع کر دی ہے۔نئے وزیر اعظم نے ہندوستان کے اترا کھنڈ ریاست میں واقع لمپیادھر ،کالا پانی اور لیپو لیکھ کو واپس لینے کا وعدہ دہرا یا ہے ۔نیپال سے ملحق ان علاقوں پر نیپال اپنا دعویٰ پیش کرتا رہا ہے۔ نیپال حکومت کے کامن منیمم پروگرام کے تحت جاری ڈاکیومنٹری میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے۔
اس ڈاکیومنٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے کالا پانی ،لیپو لیکھ اور لمپیادھرا علاقوں پر قبضہ کیا ہے ۔اور نئی حکومت ان علاقوں کو واپس لینے کی پوری کوشش کرے گی۔
غور طلب ہے کہ جن علاقوں پر نیپال قبضہ کرنا چاہتا ہے ان علاقوں کو سال2019 اور سال2020 کے سیاسی نقشے میں بھارت اپنی سرحد کے اندر بتا چکاہے ۔ اس بات پر اس وقت نیپال اور بھارت کے درمیان کافی تنازعہ ہوا تھا۔یاد رہے کہ کامن منیمم پروگرام کے تحت نیپال حکومت کا ہدف علاقائی سالمیت،اتحاد اور آزادی کو مضبوط کرنا ہے ۔حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس پروگرام کے تحت بھارت تو پرچند حکومت کے نشانے پر ہے لیکن چین کا سرحد سے جڑا کسی تنازعہ کا اس میں ذکر تک نہیں ہے۔