حکومت ہند ملک میں سیکولر نظام کو لاگو کرے،یکساں سول کوڈ کے نفاذ کی غلطی نہ کرے۔
کیرانہ،23, جولائی (عظمت اللہ خان/ایچ ڈی نیوز)
پاکستانی بھگوڑی فاحشہ سیما حیدر کے نیپال کے ذریعے ہندوستان میں انے سے نیپالی مسلمانوں کے لیے خطرات بڑھ گئے ہیں اور ہندوستان کی آمد رفت میں رکاوٹوں کا خطرہ ہو گیا ہے، ہو سکتا ہے حکومت نیپال جلد ہی ایسا قانون لے ائے کہ جس سے نیپالی عوام کی امد و رفت میں مزید پریشانیاں بڑھ جائیں۔
ان خیالات کا اظہار تحفظ ختم نبوت (نیپال)کے اہم ذمہ دار مولانا وکیل احمد مظاہری نیپالی نے ایک خصوصی ملاقات میں کیا۔انہوں نے سیما حیدر کے تعلق سے کہا کہ اس نے نیپال کے ذریعے ہندوستان میں قدم رکھ کر نیپالی عوام کی مشکل ہے بڑھا دی ہیں، سرحد پر چوکسی بڑھا دی گئی ہے اور ہو سکتا ہے جلد ہی حکومت قانون کے ذریعے پاسپورٹ بھی لازم کر دے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نیپال میں بھی ہندو راشٹ کا قانون بنایا گیا تھا اور اسے لاگو بھی کر دیا گیا تھا مگر اس کے نقصانات دیکھ کر حکومت نے خود ہی اسے واپس لے لیا۔انہوں نے کہا کہ نیپال ملک سیکولر ملک ہے کسی بھی مذہب کے ماننے والوں کو کسی طرح کی کوئی پریشانی نہیں ہوتی۔
انہوں نے ایک دوسرے سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت میں اگر ہندو راشٹ کا قیام کیا گیا تو ملک کے ٹوٹنے کا خطرہ ہو جائے گا جس کا اثر پڑوسی ملکوں پر بھی پڑے گا۔ انہوں نے حکومت ہند سے اپیل کی کہ وہ ملک میں سیکولر نظام کو لاگو کرے اور یکساں سول کوڈ کے نفاذ کی غلطی نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نیپال چولی دامن کی طرح ہیں اگر اس ملک میں شورش بڑھے گی تو یہاں پر بھی اس کا برا اثر پڑے گا۔