زاھدآزاد جھنڈانگری
جھنڈا نگر، 14 اپریل(ایچ ڈی نیوز)۔ بیلہا کی تاریخی عیدگاہ میں مسلمانوں کی بڑی تعداد نے نماز ادا کی گئی۔
عید الفطر مذہبی تہوار جوش وخروش کے ساتھ منائی گئی۔ جملہ اراکین نمستے، این سیل کا جنہوں نے نمستے ، این سیل سیم کی جانب سے مبارکبادی دینا شروع ہوا، اور عید الفطر کے دن تک تقریباً ساڑھے پانچ سے بجے تک جاری رہا اور یہ وطن عزیز نیپال میں پہلی دفعہ تھا اور یہ کارنامہ ہر شخص کا ہےجو پچھلے سال عید الفطر اور عید الاضحیٰ کے موقع سے نمستے ،این سیل ہیڈ آفس نے کال کیا اور ان سے کہا کہ آپ احباب ہر ایک تہوار کے لئے نمستے ،این سیل سیم کی جانب سے مبارکبادی دیتے ہیں اور جب نیپالی مسلمانوں کی عید کے موقع سے کیوں نہیں مبارکبادے دیتے ہیں کیا مسلمان نیپال کے ناگرک نہیں ہیں اور یہ ثمرہ ان صحافیوں اور رپوٹرز کے جدوجہد کا ہے جنہوں نے اپنی تحریروں اور زبانوں کی وجہ سے اس کام کو انجام دیا ہے۔ مشرقی نیپال کے مسلم آبادی والے علاقوں میں عید الفطر کی نماز اداکی گئی۔
ڈاکٹر محمد پرویز عالم مدنی حفظہ اللہ نے عید کے دن خوشی کیسے منائیں کے موضوع پر جاندار خطاب کیا اور ڈاکٹر حفظہ اللہ نے ایک چیز کی طرف اشارہ فرمایا : عید الفطر جوکہ رمضان المبارک کے روزوں کے بعد آتی ہے ۔ عید الفطر میں گھر سے نکلنے سے پہلے کچھ کھجوریں یا میٹھی چیز کھانی چاہیے ۔ عورتوں کو نماز عید کے لئے عیدگاہ میں لیے جانا چاہئے کیونکہ یہ طریقہ سنت ہے۔ اور حائضہ عورت بھی عیدگاہ تشریف لے جائیں اور حائضہ عورت نماز سے دور رہیں لیکن دعا میں شریک ہو سکتی ہیں ۔
صحابہ کرام عید کے موقع پر جب آپس میں ملتے تو ایک دوسرے کو کہتے: ”تَقَبَّلَ اللهُ مِنَّا وَمِنْكَم
نماز عید کے لئے پیدل جانا سنت ہے اور ایک راستے سے جائے اور دوسرے راستے سے واپس آنا چاہیے ۔
نماز عید الفطر سے قبل صدقہ فطر ادا کرنا ضروری ہے ۔ اور سب سے اخیر بیت المقدس اور شہر فلسطین کے حق میں دعا کرتے ہوئے اپنے خطاب کو اختتام کیا۔
اوراخیر میں اللہ تعالیٰ سے دعا کی اے اللہ تعالیٰ ہم تمام مسلمانوں کے صیام و قیام اور دوسرے تمام اعمال صالحہ قبول فرمائیں، صدقہ وخیرات کو قبول فرمائے اور رمضان المبارک کے بعد بھی ہم تمام مسلمانوں کو اسی طرح پنجگانہ نمازی بنائے رکھ جس طرح سے رمضان میں بنایا تھا، ہماری لغزشوں کو معاف کر ے ، ہمیں اور آپ کو بار بار رمضان و عید کی خوشیاں نصیب فرمائیں ہمارے درمیان اتحاد و اتفاق پیدا فرمائے اور فلسطینی مسلمانوں کو اپنی خاص دعاؤں میں ضرور یاد رکھیں۔آمین یارب العالمین۔