نئی دہلی، 12 جولائی (ایچ ڈی نیوز)۔
حکومت ہند اب سے ہر سال 25 جون کو’آئین کے قتل کادن‘ کے طور پر منائے گی۔ یہ دن ان تمام لوگوں کے بے پناہ تعاون کی یاد دلائے گا جنہوں نے 1975 کی ایمرجنسی کے غیر انسانی درد کو برداشت کیا۔ مرکزی حکومت نے اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ ابھی حال ہی میں اختتام پذیر لوک سبھا انتخابات میں وزیراعظم نریندر مودی اور این ڈی اے کی پارٹیوں نے 400پار کا نعرہ دیا تھا۔ جب اپوزیشن نے اپنا ہتھیار بنا لیا۔ہوا یوں کہ کچھ بڑ بولے بی جے پی لیڈروں نے کہہ دیا کہ ہمیں 400پار سیٹیں اس لئے چاہئے تاکہ ہم آئین میں ترمیم کرسکیں اور ملک کو ہندو راشٹر بنایا جاسکے۔اس کے بعد سے ہی اپوزیشن پارٹیاں اپنے ہاتھ میں آئین کی کاپی لیکر مودی حکومت پرآئین مخالف ہونے کا ٹیگ چسپاں کردیا۔ اور الیکشن کے بعد بھی یہ ان کا پیچھا نہیں چھوڑ رہا ہے۔
الیکشن کے بعد جب پارلیمنٹ کا پہلا سیشن ہوا تب بھی اس میں سب سے زیادہ موضوع آئین ہی بنارہا ہے۔جس کی وجہ سے آناً فاناً میں بی جے پی نے ایمرجنسی کو مدعا بنانا شروع کردیا تاکہ کسی طرح حکومت پر سے آئین مخالف ہونے کا ٹیگ ہٹایا جاسکے۔ اسی سلسلے میں آج وزیر داخلہ امت شاہ نے سوشل میڈیا پر نوٹیفکیشن پر کہا کہ ’آئین کے قتل کا دن‘ ہر ہندوستانی کے اندر جمہوریت اور انفرادی آزادی کے تحفظ کے لازوال شعلے کو زندہ رکھنے کے لیے کام کرے گا، تاکہ کانگریس جیسی کوئی آمرانہ ذہنیت مستقبل میں اسے نہ دہرائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت کے اس فیصلے کا مقصد ان لاکھوں لوگوں کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنا ہے جنہوں نے آمرانہ حکومت کے لاتعداد اذیتوں اور جبر کا سامنا کرنے کے باوجود جمہوریت کی بحالی کے لیے جدوجہد کی۔ شاہ نے کہا کہ 25 جون 1975 کو اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے اپنی آمرانہ ذہنیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک میں ایمرجنسی لگا کر ہندوستانی جمہوریت کی روح کا گلا گھونٹ دیا تھا۔ لاکھوں لوگوں کو بغیر کسی وجہ کے جیلوں میں ڈالا گیا اور میڈیا کی آواز کو دبایا گیا۔