نئی دہلی،11اپریل(ایچ ڈی نیوز)۔
الیکشن کمیشن نے پیر کو عام آدمی پارٹی (آپ) کو قومی پارٹی کا درجہ دیا اور ترنمول کانگریس، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کی قومی پارٹی کا درجہ واپس لے لیا۔ پیر کو جاری کردہ ایک حکم میں، الیکشن کمیشن نے اتر پردیش میں آر ایل ڈی، آندھرا پردیش میں بی آر ایس، منی پور میں پی ڈی اے، پڈوچیری میں پی ایم کے، مغربی بنگال میں آر ایس پی اور میزورم میں ایم پی سی کو دی گئی ریاستی پارٹی کا درجہ بھی ختم کردیا۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ AAP کو چار ریاستوں دہلی، گوا، پنجاب اور گجرات میں اس کی انتخابی کارکردگی کی بنیاد پر قومی پارٹی کا درجہ دیا گیا ہے۔ اروند کیجریوال کی قیادت والی پارٹی دہلی اور پنجاب میں برسراقتدار ہے۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ این سی پی، سی پی آئی اور ترنمول کانگریس کی قومی سیاسی پارٹیوں کی حیثیت واپس لے لی گئی ہے۔ بی جے پی، کانگریس، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ (سی پی آئی)، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)، نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی) اور اے اے پی اب قومی پارٹیاں ہیں۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ این سی پی اور ترنمول کانگریس کو حال ہی میں ختم ہوئے اسمبلی انتخابات میں ان کی کارکردگی کی بنیاد پر بالترتیب ناگالینڈ اور میگھالیہ میں ریاستی سطح کی جماعتوں کے طور پر تسلیم کیا جائے گا۔ قومی حیثیت کے خاتمے کے ساتھ ہی اب این سی پی اب مہاراشٹر میں ریاستی حیثیت کے ساتھ ایک سیاسی جماعت ہوگی، جب کہ سی پی آئی اب کیرالہ، منی پور اور تمل ناڈو میں ریاستی حیثیت کے ساتھ ریاستی جماعت مانی جائے گی۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شرد پوار کے ذریعہ راہل گاندھی کے ذریعہ مودی حکومت پر اٹھائے گئے سوالوں کی مخالفت کرنا کوئی عام بات نہیں تھی۔ شرد پوارکوامید تھی کہ وہ اس طرح کانگریس پارٹی کو نشانہ بنائیں گے تو ان کی پارٹی کو تھوڑی بہت رعایت مل جائے گی لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔اور شرد پوار نے خود اپنے پیر میں کھلاڑی مار لی۔ ایک طرف ان کی پارٹی کا قومی درجہ تو چھین ہی لیا گیا دوسری طرف اپوزیشن پارٹیوں کی نگاہ میں ان کیلئے جو عزت تھی وہ بھی گر گئی۔
next post