حکومت اورانتظامیہ سے لگاتاربات چیت جاری، ضرورت پڑنے پرہائی کورٹ بھی جائیں گے:سید جلال الدین
نئی دہلی/ ممبئی، 24 جنوری(ایچ ڈی نیوز)۔
ممبئی کے میرا روڈ میں فسادیوں کے ذریعہ مسلم سوسائٹی میں داخل ہو کرمسلمانوں کو رسوا کرنےاور طرح طرح کے نعروں کے ذریعہ مسلمانوں کو برانگیختہ کرنے کی کوششوں کے درمیان این سی پی کے قومی جنرل سکریٹری اور پاررٹی ورکنگ کمیٹی کے رکن سید جلال الدین نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی کوئی حرکت جس سے شہر کاامن و امان تباہ ہو کسی بھی طرح برداشت نہیں کیا جائیگااور جولوگ بھی اس کے لئے مجرم ہیں ان کوقانون کے کٹہرے میں لایا جائیگا۔
سید جلال الدین نے لوگوںسے صبر و تحمل کی اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ ہماری پوری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے شہر اور اپنے ملک کے امن و امان کو تباہ نہ ہونے دیں اور ایسے فسادیوں کو عدالت اور قانون کے کٹہرےمیں لائیں جو امن و انسانیت اور بھائی چارہ کے دشمن ہیں، ساتھ ہی ان لوگوں کیخلاف بھی کارروائی ہو جو اس کو شہہ دے رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ جس طرح اس پورے واقعہ کی میڈیا میں یکطرفہ رپورٹنگ ہو رہی ہے وہ انتہائی شرمناک ہے، اور اس سے ملک کا نقصان ہورہا ہے۔ میڈیا کو ایماندارانہ رپورٹنگ کرنی چاہئے ۔ انہوںنے کہاکہ فسادیوں نے جس طرح مسلم بچیوں کے ساتھ بیہودہ حرکت کی ہے اس پر ان کے بیانات اور سی سی ٹی وی فوٹیج سب موجود ہیں ، اس پر کوئی بات چیت نہیں کر رہا ہے ،جس طرح وہ اکسانے کا کام کرتے رہے اس پر بھی کوئی گفتگو نہیں کرر ہا ہے، جس طرح مسلمانوں کو رسوا کرنے کی کوشش ہوئی اس پر بھی کوئی بات چیت نہیں ہورہی ہے ۔ ان لوگوں کے منہ میں رام جی ہیں ،لیکن یہی لوگ رام جی کی بدنامی کا سبب ہیں اور ان فسادیوں کے دل میں راون بسا ہوا ہے ۔ فسادی رام جی کی تعلیمات سے نا واقف انہیں بدنام کر رہے ہیں ۔
سید جلال الدین نے مزید کہاکہ شواہد او ر حقائق کی روشنی میں انصاف نہیں ملا تو پولس کمشنر کا گھیرائو بھی ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار کی قیادت میں این سی پی کسی بھی طرح یہ برداشت نہیں کرے گی کہ کسی بھی انسان کیساتھ ظلم ہو۔ ہمارا ایک ہی فلسفہ ہے ظالم کیخلاف ایکشن اور مظلوم کی مدد۔ انہوں نے کہاکہ این سی پی آئین اور قانون پر یقین رکھنے والی پارٹی ہے اور ہماری پہلی کوشش یہی ہے کہ بابا صاحب بھیم رائو امبیڈکر کے آئین کی بالا دستی ہو۔
سید جلال الدین نے کہاکہ وہ اس معاملہ کو لے کر پارٹی لیڈروں کیساتھ رابطہ میں ہیں ۔ اور لگاتار پورے معاملہ پر باریک نظر بنائے ہوئے ہیں ۔ پولیس افسران سے بات چیت اور ملاقات کا دور جاری ہے۔ ان سے کسی طرح کی فیور کی نہیں بلکہ انصاف کی بات ہو رہی ہے ۔ ہماری یہی کوشش ہے کہ آئین جس کا سب حلف لتیے ہیں اس کو سامنے رکھ کر انصاف ہو اور کسی بھی طرح سے اقلیتوں کوبالکل بھی نشانہ نہ بنایا جائےاور اکثریتی سماج بھی امن و انصاف کیلئے آگے آئے۔ سید جلال الدین نے آگے کہا کہ لوگ صبر رکھیں ، اگر انصاف نہیں ہوا تو ہائی کورٹ کارخ کریں گے اور انصاف دلانے کیلئے ہر طرح کے قانونی راستے اختیار کئے جائیں گے۔