ممبئی ، 06 فروری (ایچ ڈی نیوز)۔
اداکار نوازالدین صدیقی کی والدہ اور اہلیہ کے درمیان جھگڑا دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔ نوازالدین کی اہلیہ عالیہ اور ان کی والدہ مہرالنساءکے درمیان گزشتہ کچھ دنوں سے جائیداد کو لے کر تنازع چل رہا ہے۔ نواز الدین کی والدہ مہرالنساءصدیقی نے ان کی اہلیہ زینب عرف عالیہ کے خلاف جبراً گھر میں گھسنے کی شکایت درج کرائی ہے۔ مہرالنساءکے مطابق عالیہ نواز کی اہلیہ نہیں ہیں جبکہ عالیہ نے نواز اور ان کے خاندان پر گھریلو تشدد کا الزام لگایا ہے۔
تازہ ترین معلومات کے مطابق اپنی ماں اور بیوی کے درمیان جاری جھگڑے کی وجہ سے نوازالدین اپنا پرتعیش گھر چھوڑ کر ایک ہوٹل میں رہنے چلے گئے ہیں۔ نوازالدین کے ایک قریبی دوست نے بتایا کہ وہ اس وقت تک ہوٹل میں رہیں گے جب تک ان کے وکیل گھر پر قانونی مسئلہ حل نہیں کر لیتے۔ نواز الدین نے اندھیری کے یاری روڈ پر اپنا عالیشان بنگلہ بنایا ہے۔ اس بنگلے کا نام انہوںنے اپنے والد کے نام پر رکھا تھا۔ اس پرتعیش گھر میں چھ بیڈروم ، دو بڑے ہال اور دو لان ہیں۔ادھر نوازالدین کی والدہ نے عالیہ پر کئی الزامات لگائے ہیں۔ ان میں ایک سنگین الزام یہ بھی ہے کہ وہ نواز الدین صدیقی کی اہلیہ نہیں ہیں۔
دوسری جانب عالیہ نے قانونی بنیادوں پر نواز اور ان کے اہل خانہ کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ جس کے بعد ممبئی کی اندھیری کورٹ نے ان کی اہلیہ عالیہ کی شکایت پر نوازصدیقی کو نوٹس جاری کیا ہے۔نواز الدین اور زینب عرف عالیہ کی شادی 2010 میں ہوئی تھی۔ زینب نوازالدین کی دوسری بیوی ہے۔ دو سال پہلے یہ بات سامنے آئی تھی کہ دونوں میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ دونوں کی طلاق کی باتیں بھی ہوئیں۔ اس کے ساتھ ہی دونوں نے ایک دوسرے پر بہت سنگین الزامات بھی لگائے تھے۔ نواز الدین اور زینب کے دو بچے ہیں۔
نوازالدین کی پہلی شادی شیبا سے ہوئی تھی۔ نوازالدین نے شیبا سے شادی کی ، جسے ان کی والدہ نے چنا تھا۔ وہ اتراکھنڈ کی رہنے والی تھی۔ نواز الدین بھی شیبا کو پسند کرتے تھے لیکن شیبا کا بھائی ان کی ذاتی زندگی میں مداخلت کرتا رہا۔ اسی کی وجہ سے شیبا اور نواز الدین میں طلاق ہو گئی۔ اس کے بعد نواز الدین نے انجلی سے شادی کر لی۔ اس نے شادی کے لیے اپنا مذہب تبدیل کر لیا۔ شادی کے وقت اس کا نام بدل کر زینب رکھا گیا تھا لیکن بعد میں اس نے یہ نام بدل کر عالیہ رکھ دیا۔