16.1 C
Delhi
December 11, 2024
Hamari Duniya
Breaking News دہلی

آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت نے آئین کی شق 341 کا جائزہ لینے کے لیے بنائے گئے کمیشنوں کا خیر مقدم کیا

Naved Hamid

نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)۔
مسلمانوں کی امبریلا آرگنائزیشن کہے جانے والے آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کی آج یہاں منعقدہ ایگزیکٹو میٹنگ میں آئین کی دفعہ341پر اگست1950میں صدرجمہوریہ ہند کے آرڈیننس پر لگائی گئی پابندی کا جائزہ لینے کیلئے سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس کی قیادت میں تشکیل تین رکنی کمیشن کا خیرمقدم کیا ہے۔ اجلاس میں کمیشن کے کام اور مقاصد کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ یہ کمیٹی نو تشکیل شدہ کمیشن کے طریقہ کار کو سمجھنے کے بعد اپنی رپورٹ مشاورت میں پیش کرے گی۔ مجلس کی میٹنگ آئی ٹی او واقع دین دیال اپادھیائے پرواقع تیواری بھون میں منعقد کی گئی ہے۔
مشاورت میں ملک بھر کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا گیا، ملک میں بڑھتی ہوئی نفرت کی فضا پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ میٹنگ میں مشاورت کے نئے صدر کے انتخاب کے لیے احمد رضا کو ریٹرننگ آفیسر بھی مقرر کیا گیا ہے۔آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت میں ملک کی معروف مسلم تنظیموں کے نمائندے شامل ہیں۔ مشاورت میں جماعت اسلامی ہند ، جمعیت اہل حدیث ، جمعیت علمائے ہند ، انڈین نیشنل مسلم لیگ ، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین جیسی تنظیمیں شامل ہیں۔آج کے اجلاس میں مشاورت کے آئین میں ترمیم پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ مشاورت کا نیا آئین یکم اکتوبر 2022 سے نافذ کیا گیا ہے جس میں مسلمانوں کی تمام کمیونٹیز کے نئے ممبران کو شامل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ ترمیم میں مسلم خواتین کے لیے بھی مشاورت کی راہیں کھول دی گئی ہیں۔ مشاورت میں مسلم خواتین سے وابستہ تنظیموں کے لیے کوٹہ بھی مقرر کیا گیا ہے۔

نیز شمال مشرقی اور جنوب کی چار ریاستوں کے ممبران کا کوٹہ بھی مقرر کر دیا گیا ہے۔ طلبہ تنظیموں کیلئے بھی راستہ ہموار کیا گیا ہے۔اب تک ان سب کیلئے مشاورت میں کوئی مقام نہیں تھا۔اجلاس میں مرکز کی مودی سرکار کے ذریعے مسلمانوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی بھی متفقہ طور پر مذمت کی گئی ہے۔میٹنگ کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے مشاورت کے صدر نوید حامد نے کہا کہ آج کی میٹنگ کافی کامیاب رہی۔کئی اہم مدعووں پر چرچہ کی گئی اور کچھ غیرمطمئن اراکین کو مطمئن کرنے کی کوشش کی گئی۔ مرکزی حکومت کے ذریعے بنائے گئے نئے کمیشن کے بارے میں اور مزید جانکاری اکٹھا کرنے کے لئے دو رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے۔ یہ کمیٹی تفصیل سےجائزہ لے گی اور جلد ہی اپنی رپورٹ مشاورت میں پیش کرے گی۔اس رپورٹ کے آنے کے بعد اس معاملے پر مزید کارروائی کی جائے گی۔ میٹنگ میں ملک کے مختلف علاقوں سے آئے اراکین نے حصہ لیا۔ خاص طور پرلوک سبھا کے رکن کنور دانش علی ، انڈیا اسلامک کلچر سینٹر کے صدر سراج الدین قریشی ، آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر سید احمد خان ، مولانا عبدالحمید نعمانی ، فیروز احمد انصاری ایڈوکیٹ وغیرہ نے شرکت کی۔

Related posts

دہلی کی دو سینکڑوں سال پرانی مساجد کو ریلوے نے بھیجا نوٹس، کہا انہیں ہٹاؤ ورنہ ہم ہٹائیں گے

Hamari Duniya

سماجی تشدد کیلئے میڈیا ذمہ دار،مسلمانوں کی آبادی سے متعلق جھوٹ پھیلایا جارہا ہے: ایس وائی قریشی

Hamari Duniya

فوج کی گاڑی پر دہشت گردوں کا بزدلانہ حملہ،پانچ جوان شہید

Hamari Duniya