November 5, 2024
Hamari Duniya
مضامین

National Flag : ہندوستانی قومی پرچم :ہندوستان کی جد و جہد آزادی کا سفر

National Flag :

National Flag :

چنئی کے فورٹ سینٹ جارج میں تاریخ کا ایک ایسا ٹکڑا ہے جو ہمارے پورے ملک کی کہانی کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ خالص ریشم کا 12 فٹ لمبا، 8 فٹ چوڑا ٹکڑا ہے، جو فورٹ سینٹ جارج میوزیم کی ہندوستانی آزادی گیلری میں شان کے ساتھ لہرا رہا ہے۔ یہ جھنڈا 15 اگست 1947 کو آزاد ہندوستان میں لہرائے جانے والے اولین جھنڈوں میں سے ایک ہے۔ یہ اس اہم دن کا واحد جیتا جاگتا جھنڈا ہے، جو ہندوستان کی آزادی کے لیے لڑنے والے لاکھوں لوگوں کی قربانیوں، جدوجہد اور امیدوں کا ایک خاموش لیکن طاقتور ثبوت ہے۔

National Flag :

15 اگست 1947 کو صبح 5:30 بجے لہرایا گیا یہ جھنڈا افق پر ایک نئے دور کی صبح کے طور پر اونچا کھڑا تھا۔ یہ ایک ایسے ملک کے لیے زبردست خوشی، فخر اور راحت کا لمحہ تھا جس نے صدیوں کی نوآبادیاتی حکمرانی کو برداشت کیا تھا۔ اس فاتحانہ صبح کا سفر لمبا اور مشکل تھا، جسے ہندوستان کے قومی پرچم کی مختلف شکلوں سے نشان زد کیا جا سکتا ہے۔

National Flag :

ہندوستانی قومی پرچم کا ارتقاء صرف ایک علامت کی کہانی نہیں ہے بلکہ قوت ارادی کی طرف ہندوستان کے سفر کی ایک تاریخ ہے۔ یہ سب 1906 میں سودیشی اور بائیکاٹ تحریک کے دوران شروع ہوا، جب کلکتہ میں پہلی بار پرچم لہرایا گیا۔ یہ جھنڈا، جسے آج ہم جانتے ہیں اس سے مختلف تھا، جو برطانوی حکمرانی کے خلاف مزاحمت کے بڑھتے ہوئے جذبے کی نمائندگی کرتا تھا۔ اگلے سال، 1907 میں، میڈم بھیکاجی کاما نے پیرس میں ایسا ہی ایک جھنڈا لہرایا، جو ہندوستان کی جدوجہد کے پیغام کو عالمی سطح پر لے گیا۔

جیسے جیسے سال گزرتے گئے، جھنڈا ملک کی آزادی کی لڑائی کے ساتھ ساتھ تیار ہوتا گیا۔ 1917 میں، اینی بیسنٹ اور بال گنگادھر تلک کی قیادت میں ہوم رول موومنٹ کے دوران، خود مختاری کے مطالبے کا اشارہ دیتے ہوئے ایک اور جھنڈا لہرایا گیا۔ 1921 تک جھنڈے نے ایک زیادہ جانی پہچانی شکل اختیار کر لی، جسے پنگالی وینکیا نے ڈیزائن کیا تھا۔  اس کا ڈیزائن، جس میں تین پٹیاں ہندوستان کی مختلف کمیونٹیز کی نمائندگی کرتی ہیں، تنوع میں اتحاد کا مطالبہ کرتی ہیں۔ اس کے وسط میں بنا چرخا ہندوستان کی اقتصادی خود انحصاری کی علامت تھا۔

National flag

حتمی تبدیلی 1931 میں ہوئی، جب پرچم کے رنگوں کو حتمی شکل دی گئی: زعفرانی رنگ ہمت کے لیے تھا، سفید امن کے لیے تھا، اور سبز زرخیزی اور نشوونما کے لیے تھا۔ دھرم چکر نے چرخے کی جگہ لے لی، جو قانون اور ترقی کے ابدی پہیے کی علامت ہے۔ یہ جھنڈا جسے دستور ساز اسمبلی نے 22 جولائی 1947 کو باضابطہ طور پر اپنایا تھا، وہ ترنگا بن گیا جس کی ہم آج تعظیم کرتے ہیں۔

فورٹ سینٹ جارج میوزیم میں رکھا جھنڈا، اپنے گہرے زعفرانی، سفید اور سبز دھاریوں، اور گہرے نیلے رنگ کے اشوک چکر کے ساتھ، ایک ایسے ملک کی اجتماعی امنگوں کی عکاسی کرتا ہے جو آزادی کے لیے ترس رہا تھا۔ اس نے آزاد ہندوستان کے جنم کا مشاہدہ کیا ہے، تبدیلی کی ہواؤں کو محسوس کیا ہے، اور ملک کی ترقی اور چیلنجوں کے تئیں خاموش مبصر کے طور پر کھڑا رہا ہے۔

حوالہ جات

 https://harghartiranga.com/

https://www.mha.gov.in/sites/default/files/flagcodeofindia_070214.pdf https://www.mha.gov.in/sites/default/files/FlagAdvisory_13012022E_0.pdf https://www.mha.gov.in/sites/default/files/Prevention_Insults_National_Honour_Act1 971_1.pdf https://static.pib.gov.in/WriteReadData/specificdocs/documents/2022/jul/doc202272573901.p df

file:///C:/Users/DELL/Downloads/doc202272975301.pdf

سنتوش کمار/ریتو کٹاریا/مدیحہ اقبال

Related posts

جے این یو میں فیلو شپ غریبوں کا حق 

Hamari Duniya

یکساں سول کوڈ کے مثبت پہلو اور اس کے غلط تصورات

Hamari Duniya

کیمبرج یونیورسٹی میں راہل گاندھی کا لیکچر 

Hamari Duniya