عید الفطر کے مسنون آداب
عید الفطر اہل اسلام کا عظیم الشان عید ہے، مسلمانوں کے عید خواہ عید الفطر ہو یا عید الاضحی، اللہ تعالی کی عبادت گزاری و اطاعت شعاری کا ایک حسین مظہر ہے۔ جس میں فرحت و مسرت کا اظہار ہوتا ہےاور کھانے پینے کا اہتمام ہوتا ہے لیکن اہم بات یہ ہے کہ اس پر مسرت دن میں اصلا اللہ تعالی کی بڑائی اور اس کی توحید کا اعلان اور اظہار ہوتا ہے۔ یکم شوال کو عید الفطر کا دن ہوتا ہے،اس عید کی شادمانی کی غایت اللہ تعالی کی شکر گزاری کا عملی اظہار ہے کہ اس نے ہمیں ماہ رمضان کے صیام کی اور اعمال صالحہ کی توفیق و ہدایت عطا فرمائی۔
اس عید کے کچھ مسنون و شرعی آداب ہیں،ہمیں ان آداب کا اہتمام کرنا چاہیے تاکہ ہماری خوشیاں دو بالا ہوں اور ہمیں عبادتوں پر دوام و استمرار کی توفیق ملے اور وہ آداب بالاختصار درج ذیل ہیں:
(1) شوال کا چاند نکلنےکے بعد صدقۂ فطر نکالنا اور نماز عید الفطر سے قبل مساکین تک پہنچا دینا:
کیوں کہ اس سے روزہ دار کے روزہ میں ہوئی کمیوں کی بھرپائی ہو جاتی ہے اوریہ صدقہ روزہ دار کے لیے باعث پاکی ہے اور مسکینوں کے لیے لقمہ عیش کا انتظام بھی۔
(2) شوال کا چاند دیکھنے اور اس کی تحقیق ہونے کے بعد سے تکبیرات کا اہتمام کرنا :
یہ اللہ کی عظمت وکبریائی اور اس کی شکر گزاری کا اعلان ہےجوصیام کا مقصود مطلوب ہے۔
(3) صلاۃ عید الفطر کے لیے نکلنے سے قبل غسل کرنا :
یہ غسل مسنون و مستحب ہے۔
(4) عمدہ لباس زیب تن کرنا:
خواہ نیاہو یاموجود عمدہ لباس اس کو پہننا چاہئے۔
(5) خوشبو کا استعمال کرنا۔
(6) گھر سے روانگی سے قبل طاق عدد کھجور کھانا( اگر دستیاب ہو)۔
(7) عید گاہ پیدل جانا اور راستہ بدل کرواپس پیدل آنا۔
(8) عید گاہ آبادی سے باہر ہو یہی افضل ہے۔
(9) اپنے اہل و عیال کو نماز کے لیے عید گاہ لے جانا،عورتوں کا عید گاہ جانا سنت سےثابت ہے،یہاں تک کہ حائضہ و نفاس والی خواتین بھی جائیں گی لیکن وہ نماز نہیں پڑھیں گی مگر مسلمانوں کی دعا میں شامل ہوں گی۔
(10) عید گاہ جاتے ہوئے تکبیرات پکارتے رہنا :
نماز شروع ہونے تک تکبیرات کہتے رہنا چاہیے، مرد باآواز بلند تکبیر کہیں اور عورتیں آہستہ کہیں۔
(11) نماز عید سے قبل اور بعد میں کوئی نماز نہیں ہے۔
(12) نماز عید کے لیے اذان و اقامت مشروع نہیں ہے۔
ملاحظہ: امام سنت کے مطابق صلاۃ عید پڑھائے اور اس کے بعد حالات وظر ف کی رعایت کرتےہوئے بلیغ وموثراندازمیں خطبہ دے جس میں مردوں کےساتھ خواتین ملت کوبھی نصیحت کرے۔
