نئی دہلی، 14 مئی (ایچ ڈی نیوز)۔
دینی تعلیمی بورڈ جمعیت علماء صوبہ دہلی کی ایک اہم میٹنگ جامعہ عربیہ زینت القرآن میروہار مبارک پور دہلی میں منعقد ہوئی۔ جس میں کراڑی ودھان سبھا کے مخصوص حضرات نے شرکت کی جیساکہ چند یوم قبل دہلی کے سرکاری اسکول میں پڑھنے والے بچے اور بچیوں کے دسویں اور بارہویں کلاس کے رزلٹ شائع ہوئے تھے اس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر قاری عبد السمیع جنرل سیکریٹری دینی تعلیمی بورڈ جمعیت علماء صوبہ دہلی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا بچوں کے جو رزلٹ آئے ہیں اس کے بعد بارہویں کلاس مکمل کرنے والے طلباء کالج کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے اپنی بھاگ دوڑ شروع کریں گے تو کچھ اپنی مالی پریشانیوں کی وجہ سے یا پھر رہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے مایوس ہوکر اپنی اگے کی پڑھائی چھوڑنے پرمجبو ہوں گے۔
اس طرح ہرسال اکثر وبیشتر ذہین طلباء ضائع ہو جاتے ہیں،ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا ایسے میں اگر ذمہ داران مساجد و مدارس اور سماج کا پڑھا لکھا طبقہ اپنے اپنے علاقوں میں ان حالات سے دوچار طلبہ کے لئے کاؤنسلنگ پروگرام کریں اور اس کے ذریعے ان فارغین کو جانچا جائے اوراس کی قابلیت کیا ہے؟ ان سے ان کے علمی ذوق اور مستقبل کے پلان کے بارے میں سوالات کیے جائیں، اس کے بعد اپنی وسعت کے مطابق ذہین طلباء کا انتخاب اعلیٰ تعلیم کے لیے کیا جائے،اوران میں کچھ مالی طور پر کمزور ذہین طلباء کی مکمل تعلیمی کفالت کی جائے،انہیں پرکشش وظیفہ دیا جائے،جیسا کہ یونیورسٹیوں میں دیا جاتا ہے اور کچھ ملی تنظیمیں،اور ملک کے جوڈیشری سسٹم، ایڈمینسٹریشن، نیٹ،اور بدلتی دنیا کی جدید سائنس کے تمام فیکلٹیز میں داخلے دلوانےکے لیے انٹرینس امتحانات کی تیاری کرائی جائے جسکو جامعہ عربیہ زینت القرآن جی بلاک میر وہار مبارک پور دہلی دینی تعلیم کے ساتھ اپنے محدود دائرے میں رہتے ہوئے کچھ شعبوں کو انجام دے رہا ہے جسکے بہتر نتائج سامنے ہیں ۔تو وہ وقت دور نہیں جب ملک کی تعمیر میں ہمارا اہم کردار مزید اہمیت کا حامل ہوگا۔
مولانا صدر عالم مفتاحی نے دینی تعلیمی بورڈ کے نظام و نصاب کا تعارف پیش کرتے ہوئے فرمایا میں سند یافتہ عالم ہوں اور بڑے بڑے دینی اداروں میں پڑھانے کا شرف حاصل ہوا آج میں اپنے گھر پر محلے کے بچوں کو پانچ سالہ نصاب کے ساتھ پڑھا رہاہوں، لیکن جتنا اطمینان اور خوش آج میں ہوں کبھی پہلے نہیں رہا اس نصاب سے بچوں کو جو فائدہ ہورہا ہے وہ ظاہر ہے ساتھ ہی ذاتی طور پر مھجے اپنا بھولا سبق یاد ہو گیا اور میں اپنے بھی تمام بچوں کو اس پانچ سالہ نصاب کو پڑھانے میں کامیاب رہا انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ دینی تعلیم کے اس نظام اور نصاب سے مسلم معاشرے کو ارتداد کی لڑائی میں مزید تقویت ملے گی اس کے لئے مساجد و مدارس کے ذمہ داران کے لئے ضروری ہے کہ وہ مساجد و مدارس میں علاقے کے بچوں کو اس نظام و نصاب کے ساتھ ت تعلیم دینے کا انتظام کریں تاکہ ہر بچہ اسکولی تعلیم کے ساتھ اس نصاب کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے میں کامیاب ہو
شرکاء میٹنگ میں حضرت مولانا صدر عام مفتاح صاحب سرپرست اصلاح معاشرہ کراڑی حضرت قاری اظہر صاحب امام و خطیب مکی مسجد مولانا ذکراللہ قاسمی صاحب جناب مہرالدین صاحب (مہکی)جناب الحاج رفیق صاحب صدر غوثیہ مسجد انجار احمد (شبن) مناں صاحب، شہاب الدین صاحب (منجیت) پردھان یامین ضیاء الحق اور انکے ساتھ نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
