March 18, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

ملت کے مسائل کو لے کر امت شاہ کے حضور پیش ہوئے قوم کے بڑے رہنما

Muslims Delegation

نئی دہلی، 05 اپریل (ایچ ڈی نیوز)۔
مسلم مذہبی و ملی رہنماو ں کے ایک 16 رکنی وفد نے صدر جمعیة علماءہند مولانا محمود اسعد مدنی کی قیادت میں منگل دیر شام امت شاہ وزیر داخلہ حکومت ہند سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور ان کے سامنے ملک میں ہورہے فرقہ وارانہ فسادات، منافرتی مہم، اسلامو فوبیا، ماب لنچنگ، یکساں سول کوڈ، دینی مدارس کی خود مختاری، کرناٹک میں مسلم ریزرویشن، کشمیر کی موجودہ صورت حال، آسام میں جبری انخلا، وقف جائیداد کا تحفظ جیسے مسائل تحریری شکل میں پیش کئے۔ ایک گھنٹے سے زائد ہوئی ملاقات میں مولانا کلیم صدیقی اور عمر گوتم کی ضمانت کا مسئلہ بھی پیش ہوا۔
اس موقع پر اپنے تمہیدی بات میں صدر جمعیة علماءہند مولانا محمود مدنی نے کہا کہ ملک کی دوسری بڑی اکثریت کو مایوسی کی غار میں دھکیلنے کی کوشش کی جارہی ہے اور نفرت و فرقہ پرستی کے اعلانیہ اظہار کے ذریعہ ملک کے حالات کو آلودہ کرنے کی ہر ممکن کوشش ہورہی ہے ، جن کے باعث ملک کے معاشی وتجارتی نقصان کے علاوہ ملک کی نیک نامی بھی متاثر ہورہی ہے۔ ایسے حالات میں ہم سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ ان حالات کے تدارک کے لیے فوری قدم اٹھائیں۔
وزیر داخلہ نے وفد کے ذریعہ پیش کردہ مطالبات کو بغور پڑھا اور ملک کے فرقہ وارانہ حالات پر کہا کہ تہوار کے موقع پر جو مذہبی کشیدگی اور خون خرابہ ہوا ہے، اس کا بھی ہمیں دکھ ہے، جہاں پر ہماری سرکاریں نہیں ہیں، و ہاں ہم نے گورنر یا وزیر اعلی کے ذریعہ اسے کنٹرول کرنے کی کوشش کی ہے اور جہاں سرکاریں ہماری ہیں، وہاں جو بھی واقعات ہوئے ہیں، اس کی جانچ کررہے ہیں اور جو قصور وار ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔وزیر داخلہ نے ماب لنچنگ کے واقعات کے سلسلے میں کہا کہ ماب لنچنگ کے واقعات ملک کے کسی بھی حصے میں ہوئے ہوں ، ہمیں یہ بات دیکھنے کی ضرورت ہے کہ موت کی صورت کیا 302 کے تحت قتل کا مقدمہ درج ہوا یا نہیں ہے، اگر نہیں ہوا ہے، آپ ہمیں لکھ کر بھیجیں، ہم فورا ً اس کو یقینی بنائیں گے۔ اس سلسلے میں جمعیة علماءہند جلد ایسے واقعات کی فہرست بنا کر وزیر داخلہ کو بھیجے گی۔ وفد نے خاص طور سے میوات میں پہ درپہ ہوئے واقعات کا بھی تذکرہ کیا، وہاں گﺅ رکشا کے نام پر ایک شرپسندوں کا گروہ ہے، جیسا کہ اسٹنگ آپریشن میں بھی آیا ہے، اس پر قد غن لگانے کی ضرورت ہے، جس سے ہوم منسٹر نے اتفاق ظاہر کیا۔
میڈیا کے ذریعہ مسلم قوم کو نشانہ بنانے پر انھوں نے کہا کہ میڈیا کے شکار تو وہ خود بھی ہیں، اسلامی مدرسوں کے سلسلے میں کہا کہ سرکار کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے کہ مدرسوں میں قرآن و حدیث کی تعلیم دی جائے، لیکن ان مدرسوں میں بچوں کو جدید تعلیم بھی ملنی چاہیے۔وفد کے ایک رکن نے مسلم طلبہ کے لیے مولانا آزاد اسکالر شپ کا بھی مسئلہ اٹھایا۔وزیر داخلہ نے کرناٹک میں مسلم ریزرویشن ختم کیے جانے کے سلسلے میں کہا کہ جن مسلمانوں کو پسماندگی کی بنیاد پر ریزرویشن مل رہا تھا، وہ ملتا رہے گا۔ البتہ پہلے کی سرکاروں نےسارے مسلمانوں کو پسماندہ بنا دیا تھا، اس لئے جو پسماندہ برادریوں سے تعلق نہیں رکھتے، ان کو ای ڈبلیو ایس کٹیگری میں ریزرویشن ملے گا۔ اس سلسلے میں جو غلط فہمیاں پھیلائی جارہی ہے، ہم اس کی خود جلد وضاحت کریں گے۔ نیز کرناٹک سرکار کے وزیر قانون کےذریعہ بھی وضاحت کرائیں گے۔
کشمیر میں 370 ہٹائے جانے پر جب وفد نے تنقید کی تو وزیر داخلہ کہا کہ دفعہ 370 کو ہندو مسلمان کا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے ، یہ اسٹیٹ پالیسی کا حصہ ہے ، لیکن جہاں تک وہاں افسران کی طرف سے ظلم و ستم کی شکایت ہے، تو اس سلسلے میں کوئی خاص معاملہ ہوتو ہمارے علم میں لائیے ہم سخت کارروائی کریں گے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ان کی سرکار کسی بھی کمیونٹی سے تفریق نہیں کرتی۔ سرکار کی پالیسا ں اور اسکیمیں میں مسلمان ہندو سب شامل ہیں، ہم الگ سے کسی کے لیے اسکیم نہیں بناتے۔ وفد نے ایک بار پھر دوہرایا کہ سرکاری کی اسکیموں کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، ہیٹ کرائم اور اسلامو فوبیا کے واقعات نے ملک کی نیک نامی کو کافی متاثر کیا ہے، اس سلسلے میں سرکار کو اپنی آئینی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اقدام کرنا چاہیے۔
اس وفد میں مولانا محمود اسعد مدنی صدر جمعیة علماءہند، مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند، مولانا شبیر ندوی، صدر ناصح ایجوکیشن ٹرسٹ بنگلور، کمال فاروقی ممبر آل انڈیا مسلم پرسنل بورڈ، پروفیسر اختر الواسع صدر خسرو فاو¿نڈیشن، دہلی، پی اے انعامدار، چیئرمین ایم سی ای سوسائٹی پونے، مہاراشٹر، ڈاکٹر ظہیر قاضی صدر انجمن اسلام، ممبئی، مولانا محمد سلمان بجنوری نائب صدر جمعیة علماء ہند، مولانا ندیم صدیقی صدرجمعیة علماءمہاراشٹر، مفتی افتخار احمد قاسمی صدر جمعیة علماءکرناٹک، مفتی شمس الدین بجلی جنرل سکریٹری جمعیة علماءکرناٹک، مولانا علی حسن مظاہری صدر جمعیة علماء ہریانہ- پنجاب- ہماچل پردیش، مولانا یحییٰ کریمی جنرل سکریٹری، جمعیة علماءہریانہ-پنجاب-ہماچل پردیش، مولانا محمد ابراہیم صدر جمعیة علماءکیرالہ، حاجی حسن احمد جنرل سکریٹری جمعیة علماءتمل ناڈو، مولانا نیاز احمد فاروقی، کا گزار جنرل سکریٹری جمعیة علماءہند شامل تھے۔

Related posts

ممتاز ماہر تعلیم ودرسیاست ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی”عرفانی ایوارڈ“ سے سرفراز

Hamari Duniya

ہم کو ایک ساتھ مل کر جدوجہد کرنا ہوگا، ملک میں اچھے اور سچے لوگوں کی کمی نہیں: مولانا سجاد نعمانی

Hamari Duniya

اترپردیش میں فوری طور پر بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم، او بی سی ریزرویشن منسوخ

Hamari Duniya