22.9 C
Delhi
February 9, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

مسلمانوں میں اعلیٰ تعلیم کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیلئے سرجوڑ کر بیٹھے دانشور

meeting

نئی دہلی،24جون(ایچ ڈی نیوز)۔

ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز (اے ایم پی) نے آل انڈیا ایجوکیشنل موومنٹ (اے آئی ای ایم ) کے اشتراک سے 22 جون 2023 بروز جمعرات کو تسمیہ ہال، جامعہ نگر، اوکھلا میں پروفیشنلز، سینئر ماہرین تعلیم، سماجی رہنماوں، پالیسی سازوں وغیرہ کا ایک اجلاس منعقد کیا نئی دہلی میں. یہ بنیادی طور پر کمیونٹی میں اعلیٰ تعلیم کی موجودہ حیثیت، اس کی وجوہات اور آگے بڑھنے کے راستے پر بات کرنے کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔

وزارت تعلیم کے ذریعہ کئے گئے آل انڈیا سروے آن ہائر ایجوکیشن (اے آئی ایس ایچ ای: 2020-21) کے مطابق، کمیونٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے مسلم طلباءکی تعداد 20-2019 میں لاکھ 21 (5.5 فیصد) سے 2020-21 میں کم ہو کر 19.21 لاکھ (4.6 فیصد) ہو گئی ہے۔ مسلم کمیونٹی اعلیٰ تعلیم کے پہلووں میں او بی سی، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل سمیت دیگر تمام برادریوں سے پیچھے ہے۔یہ ایک تشویشناک صورتحال ہے، ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز (اے ایم پی) جو بنیادی طور پر تعلیم اور بااختیار بنانے کے شعبوں میں کام کر رہی ہے، نے فیصلہ کیا ہے کہ اعلیٰ تعلیم میں داخلوں کو بڑھانے کے لیے تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک سلسلہ وار دماغی سیشن کمیونٹی کے اندر منعقد کیا جائے۔ان میں سے پہلا سیشن دہلی میں منعقد ہوا جہاں سماجی رہنما ذہن سازی کے سیشن کے لیے موجود تھے اور کمیونٹی کو اعلیٰ تعلیم میں بااختیار بنانے کے لیے تعاون کے مختلف طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پروفیسر فرقان قمر، پروفیسر آف مینجمنٹ، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کہا، 19-20 اور 20-21 کے درمیان، اعلیٰ تعلیم میں مسلم کمیونٹی کے تقریباً 1.79 لاکھ طلباءکی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ اگر اعداد و شمار درست ہیں تو یہ کافی پریشان کن ہے اور اس میں کچھ مداخلت کی ضرورت ہے۔ اسکولوں سے پاس ہوکر اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کی فیڈر پائپ لائن بھی مختلف سہولیات اور وسائل کی کمی کی وجہ سے خشک ہورہی ہے۔ ان پر غور کرنے کی ضرورت ہے اور ہمیں ہائر ایجوکیشن میں کمیونٹی کا فیصد بڑھانے کی ضرورت ہے۔ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز (اے ایم پی) کے صدر اور مہمان مقرر عامر ادریسی نے کہا کہ کمیونٹی کو اسے بحث کا ایجنڈا بنانے اور اعلیٰ تعلیم میں شرکت کو بڑھانے کے لیے حل تلاش کرنے کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ دانشوروں، ماہرین تعلیم اور سماجی رہنماو ں کو اعلیٰ تعلیم میں کمیونٹی ریشیو بڑھانے کے لیے اجتماعی کوششیں کرنی ہوں گی۔ اس مقصد کے لیے اے ایم پی آنے والے دنوں میں پورے ملک میں اس قسم کی میٹنگز اور برین سٹارمنگ سیشنز کا انعقاد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان بات چیت میں جو حل نکالے جائیں گے انہیں تمام کمیونٹی تنظیموں کے ساتھ عمل درآمد کے لیے شیئر کیا جائے گا۔

پروفیسر خواجہ شاہد، صدر، آل انڈیا ایجوکیشنل موومنٹ (اے آئی ای ایم) اور مہمان مقرر نے شرکاءکا خیرمقدم کیا اور آل انڈیا سروے آن ہائر ایجوکیشن (اے آئی ایس ایچ ای: 2020-21) کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے اس دن کا ایجنڈا ترتیب دیا۔پروگرام کی صدارت کررہے ڈاکٹر سید فاروق، چیئرمین، تسمیہ آل انڈیا ایجوکیشنل اینڈ سوشل ویلفیئر سوسائٹی نے پوری بحث کا خلاصہ کیا اور کمیونٹی کے ہر ایک ذمہ دار کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہونے اور اس اہم ایجنڈے پر کام کرنے کی تلقین کی تاکہ ہم ترقی کر سکیں اور دوسری کمیونٹیز کے ساتھ کندھے ملا کر رہ سکیں کی۔فاروق صدیقی، پروگرام کنوینر اور ہیڈاے ایم پی -این جی او کنیکٹ نے کہا کہ حکومت نے مولانا آزاد اسکالرشپ سمیت بہت سے اقلیتی اسکالرشپ کو بند کر دیا ہے جس سے ایسا لگتا ہے کہ ہائر ایجوکیشن کے اندراجات متاثر ہوئے ہیں۔ حکومت کو اس بارے میں اعدادوشمار سامنے لانے چاہئیں کہ اسکالرشپ کی بندش نے کمیونٹی کو کس طرح متاثر کیا ہے۔

ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز (اے ایم پی) تعلیم اور روزگار کی امداد کے جڑواں شعبوں میں تقریباً ڈیڑھ دہائی سے کام کر رہی ہے۔ 2007 میں ایک شائستہ آغاز سے اے ایم پی تیزی سے ترقی کر چکا ہے، اور آج ہندوستان کے 200 سے زیادہ شہروں اور عالمی سطح پر 20 سے زیادہ ممالک میں موجود ہے۔آل انڈیا ایجوکیشنل موومنٹ (اے آئی ای ایم ) نامور تعلیمی کارکن اورآئی اے ایس، جناب سید حامد صاحب،اے ایم یو کے سابق وائس چانسلر اور جامعہ ہمدرد کے چانسلر کی صدارت میں یوپی رابطہ کمیٹی کا ایک آگے کا قدم ہے۔ پروفیسر (ڈاکٹر) خواجہ شاہد بھی ایک سابق آئی اے ایس آفیسر اس کے موجودہ صدر ہیں۔

Related posts

شاہنواز عالم کو جامعہ ہمدرد یونیورسٹی سے میڈیکل بائیو کیمسٹری میں ماسٹر سائنس کی ڈگری تفویض

Hamari Duniya

بی جے پی اقلیتی مورچہ کا 2024 لوک سبھا انتخابات میں مسلمانوں تک پہنچنے کیلئے خاکہ تیار

Hamari Duniya

فوج کے جوانوں نے 4 دہشت گردوں کو موت کی نیند سلادیا، ناپاک سازش ناکام

Hamari Duniya