مظفرنگر:15مئ (عزیز الرحمن خاں/ایچ ڈی نیوز)ریاست بھر میں سی بی ایس ای کے نتائج کے جاری ہونے کے بعد طلبہ کی اچھی کارکردگی سے لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، مسلم طلباء وطالبات تعلیم کے تئیں بیدار ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔گنگوہ کے گاؤں بسی کے راؤ سلیم کے بیٹے راؤ زبیر نے سی بی ایس ای بورڈ میں 12ویں جماعت میں 86 فیصد نمبر حاصل کر کے اپنے گاؤں اورگھر والوں کا دل جیت لیا ہے۔ اگر ہم دیہی علاقے کی بات کریں تو کنڈا کلاں، کنڈا خورد بسی، نیا کنڈا، دھالاوالی چوپورہ بیگی نظر، شاہ پور بیگی راجپوت، سرکار، تاتار پور، ناگل، عمر پور، دولت پور وغیرہ جیسے دیہاتوں کی آبادی میں انٹر کالج نہیں بنائے گئے ، یہی وجہ ہے کہ دیہی علاقوں کے بچے پڑھائی میں آگے نہیں بڑھ پا رہے ہیں۔مزکورہ دیہات کے لوگوں نے صوبائی اور مرکزی حکومت سے اپیل کی تھی کہ وہ سروے بھی کراے اور ضرورت کے مطابق ہائی اسکول اور انٹر کالجز بنائے جائیں ۔مگر یہ ممکن نہیں ہوسکا، جس کے لیے عوامی نمائندوں کو براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا جارہا ہے اگر تعلیم پر توجہ دی جاتی وقت آنے پر نوجوان خود ہی حالات کو سنبھال لیتے ۔