27.1 C
Delhi
September 12, 2024
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

نہیں رہے مسلمانوں کے مسیحاملا ملائم ، 82 سال کی عمر میں سماجوادی رہنمانے لی آخری سانس، جانئے نیتا جی کے بارے میں سب کچھ

Mulayam Singh Yadav

نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)۔

سماجوادی پارٹی کے سرپرست اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ ملائم سنگھ یادو کا پیر کو انتقال ہو گیا۔ ان کی عمر 82 برس تھی۔ ملائم سنگھ یادو پچھلے کچھ دنوں سے یورین انفیکشن ، بلڈ پریشر کی پریشانی اور سانس لینے میں دشواری کا شکار تھے۔انہیں گروگرام کے میدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیاتھا۔ ان کی صحت بدستور نازک تھی۔

 ملائم سنگھ یادو کے انتقال پر ان کے بیٹے اور سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو جذباتی ہو گئے۔ سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ میرے والد اور سبھی نیتا جی نہیں رہے۔

Mulayam Singh Yadav
Mulayam Singh Yadav

بتایا جا رہا ہے کہ سابق وزیر اعلی ملائم سنگھ یادو نے آج صبح 8:15 بجے آخری سانس لی۔ انہیں 22 اگست کو میدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ یکم اکتوبر کی رات کو طبیعت خراب ہونے پر انہیں سی سی یو ( کریٹیکل کیئر یونٹ) میں منتقل کر دیا گیا۔ ملائم سنگھ یادو کی صحت گزشتہ 5 دنوں سے نازک بنی ہوئی تھی۔ آج ان کا انتقال ہوگیا ہے۔ملائم سنگھ یادو کی موت کی خبر ملنے کے بعد ان کے بیٹے اکھلیش یادو میدانتا اسپتال پہنچے ۔ اکھلیش یادو گزشتہ ایک ہفتے سے مسلسل میدانتا اسپتال میں موجود تھے اور ملائم سنگھ یادو کی صحت کو لے کر کافی پریشان تھے۔ ایک بار ان کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ اس وقت پورا یادو خاندان میدانتا اسپتال میں موجود ہے۔نیتا جی کے انتقال سے مسلمانوں میں بھی کافی غم کا ماحول پایاجارہا ہے۔ ملائم سنگھ یادو مسلمانوں کے مسیحا کے طور پر جانے جاتے تھے اور انہیں پیار سے ملا ملائم بھی کہا جاتا تھا۔

Mulayam Singh Yadav
Mulayam Singh Yadav

جب سے ملائم سنگھ یادو کو میدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا تب سے پورا یادو خاندان وہاں موجود ہے۔ اکھلیش یادو ، ان کی اہلیہ ڈمپل یادو ، پرتیک یادو ، رام گوپال یادو ، شیو پال سنگھ یادو ، دھرمیندر یادو ، تیج پرتاپ یادو سمیت خاندان کے تمام افراد گزشتہ ایک ہفتے سے میدانتا میں تھے۔ ان کی موت کے بعد ہر کوئی جذباتی ہوگیا ہے۔ملائم سنگھ یادو کے داخل ہونے کے بعد سے لیڈروں کا اسپتال میںپہنچ کر ملاقات کرنے کاسلسلہ جاری رہا۔ رگھوراج پرتاپ سنگھ عرف راجہ بھیا اتوار کو نیتا جی کی حالت جاننے کے لیے میدانتا اسپتال پہنچے۔ اس سے قبل عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ بھی اسپتال پہنچے اور اکھلیش یادو سے ملاقات کی۔

Mulayam Singh Yadav- Akhilesh Yadav
Mulayam Singh Yadav- Akhilesh Yadav

وزیر اعظم نریندر مودی ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو سے بات کی اور ملائم سنگھ یادو کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔ پی ایم مودی نے اکھلیش یادو کو یقین دلایا تھا کہ وہ ہر ممکن مدد اور مدد فراہم کرنے کے لیے موجود ہیں۔ وہیں راج ناتھ سنگھ بھی ملائم سنگھ یادو کی خیریت جاننے کے لیے اسپتال پہنچے تھے۔

 سیفئی میں ادا کی جائے گی آخری رسومات

ملائم سنگھ یادو کی لاش اب بھی میدانتا اسپتال میں ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملائم سنگھ یادو کی لاش کو ان کے گاو¿ں سیفئی لایا جائے گا۔ یہیں ان کی آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔ نیتا جی کی موت پرسیفئی میں لوگوں کی بھیڑ جمع ہونے لگی ہے۔ ہر کوئی جذباتی ہے اور بہت سے لوگ نیتا جی کو یاد کر کے رو رہے ہیں۔

Mulayam Singh Yadav
Mulayam Singh Yadav
نیتا جی تین بار یوپی کے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں۔

ملائم سنگھ یادو کی پیدائش 22 نومبر 1939 کو اٹاوہ ضلع کے سیفئی گاو¿ں میں ہوئی تھی۔ ان کے والد سوگھر سنگھ یادو ایک کسان تھے۔ اس وقت ملائم سنگھ مین پوری سیٹ سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ تھے۔ وہ تین بار اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ رہے اور ملک کے وزیر دفاع بھی رہ چکے ہیں۔ ملائم سنگھ 8 بار ایم ایل اے اور 7 بار لوک سبھا ایم پی رہ چکے ہیں۔

ملائم سنگھ یادو نے دو شادیاں کیں۔ ان کی پہلی بیوی مالتی دیوی کا مئی 2003 میں انتقال ہو گیا تھا۔ مالتی دیوی اکھلیش یادو کی ماں تھیں۔ ملائم نے دوسری شادی سادھنا گپتا سے کی۔ ملائم سنگھ اور سادھنا کے بیٹے کا نام پرتیک یادو ہے۔ حال ہی میں سادھنا کا انتقال ہوگیا۔

Mulayam Singh Yadav
Mulayam Singh Yadav
5 دہائیوںپرمشتمل سیاسی کیریئر

1967، 1974، 1977، 1985، 1989، 1991، 1993 اور 1996- 8 بار ایم ایل اے رہے۔

 1977 وہ اتر پردیش حکومت میں کوآپریٹو اورپشوپالن کے وزیر رہے۔ لوک دل اتر پردیش کے صدر بھی رہے۔

1980 میں جنتا دل کے ریاستی صدر تھے۔

 1982-85 – قانون ساز کونسل کے رکن رہے۔

1985-87 – اتر پردیش قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر۔

 1989-91 میں اتر پردیش کے وزیراعلیٰ رہے۔

1992میں سماج وادی پارٹی کی تشکیل کی

1993-95 اتر پردیش کے وزیراعلیٰ رہے

1996-رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔

 1996-98 – وزیر دفاع رہے

1998-99 میں دوبارہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔

 1999 میںتیسری مرتبہ رکن پارلیمنٹ بن کر لوک سبھا پہنچے اور ایوان میں ایس پی کے لیڈر بنے۔

اگست 2003 سے مئی 2007 تک اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ رہے۔

 2007-2009 تک یوپی میں اپوزیشن لیڈر رہے۔

مئی 2009 میں 5ویں بار ایم پی بنے۔

 2014 میں 6ویں بار ایم پی بنے۔

 2019 سے 7ویں بار ایم پی تھے۔

Related posts

Rahul Gandhi خواتین کے خلاف جرائم پر راہل گاندھی دلبرداشتہ، ہم ایک معاشرے کے طور پر کس طرف جارہے ہیں؟

Hamari Duniya

مرحوم پروفیسر ابن کنول کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرنے پہنچے ان کے ہونہار طلباء

Hamari Duniya

اترپردیش غیر ملکی سرمایہ کاروں کی پہلی پسند

Hamari Duniya