دیوبند(رضوان سلمانی ؍ ایچ ڈی نیوز)
سماج وادی پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعلیٰ ملائم سنگھ یادو کے انتقال پر جمعیة علماء ہند کے قومی صدر اور دارالعلوم دیوبند کے صدرالمدرسین مولانا سید ارشد مدنی نے آنجہانی ملائم سنگھ یادو کے بیٹے اور سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو سے ملاقات کی اور ملائم سنگھ یادو کے اِنتقال کو ملک کی سیکولر سیاست کے لیے بڑا نقصان قرار دیا۔
ملائم سنگھ یادو کے انتقال پر جمعیة علماءہند قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی سیفائی پہنچ کر سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور سوگوار خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔مولانا سید ارشد مدنی ملائم سنگھ یادو کے ساتھ اپنے تعلقات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملائم سنگھ یادو نے ہمیشہ ملک کے اتحاد اور سالمیت کو مضبوط کرنے کے لیے کام کیا ہے، وہ سیکولر سیاست کی ایک مضبوط شخصیت تھے، جنہوں نے ہمیشہ ہر طبقہ کو عزت و احترام دیا ہے۔
انہوں نے ملک کی جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے طویل جدوجہد کی ہے۔ انہوں نے ہمیشہ غریبوں، مزدوروں اور مظلوم سماج کے لیے جدوجہد کی ہے، موجودہ دور میں جب ملک میں فرقہ وارانہ سیاست ہو رہی ہے، ایسے وقت میں ملائم سنگھ یادو کا دنیا سے چلے جانا ملکی سیاست کے لیے بڑا نقصان ہے۔
اس دوران انہوں نے اکھلیش یادو، ان کے اہل خانہ اور تمام سوگوار خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے ملائم سنگھ یادو کی وفات ہندوستان کی مشترکہ تہذیب اور سیکولر روایات کے لئے ایک ناقابل تلافی نقصان کا درجہ رکھتی ہے ۔ملائم سنگھ کے دنیا سے رخصت ہوجانے کاسانحہ ملک کی سیاست کے لئے غیر معمولی ہے ۔
واضح رہے کہ مولانا ارشد مدنی کے ملائم سنگھ یادو کے ساتھ قریبی تعلقات تھے۔ مولانا کے کہنے پر ملائم سنگھ یادو نے 2014 میں اکھلیش حکومت میں سہارنپور میں واقع میڈیکل کالج کا نام شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی کے نام سے منسوب کیا تھا۔