نئی دہلی،29مارچ(ایچ ڈی نیوز)۔
لکشدیپ کے این سی پی لیڈرمحمد فیضل کو بڑی راحت ملی ہے۔ لوک سبھا سکریٹریٹ نے محمد فیصل کی لوک سبھا کی رکنیت بحال کر دی ہے۔ لکشدیپ کے ایم پی پی پی محمد فیضل کو قتل کی کوشش کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔ مقامی عدالت نے انہیں 11 جنوری کو 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت ان کی رکنیت منسوخ کردی۔ اس کے بعد الیکشن کمیشن نے اس نشست پر ضمنی انتخاب کا اعلان بھی کیا۔
دراصل عوامی نمائندگی ایکٹ میں یہ انتظام ہے کہ اگر کسی ایم پی اور ایم ایل اے کو کسی بھی معاملے میں 2 سال یا اس سے زیادہ کی سزا ہوتی ہے ، تو ان کی رکنیت (پارلیمنٹ اور قانون ساز اسمبلی سے) منسوخ کردی جاتی ہے۔ اسی قانون کے تحت راہل گاندھی کی رکنیت بھی سورت کی عدالت کی طرف سے ہتک عزت کے ایک مقدمے میں قصوروار پائے جانے کے بعد منسوخ کر دی گئی تھی۔
اس کے بعد محمد فیضل نے نچلی عدالت کے فیصلے کو کیرالہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔ ان کی سزا کو ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دے دیا۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ضمنی انتخاب بھی منسوخ کر دیا گیا۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد محمد فیضل نے لوک سبھا سکریٹریٹ سے سفارش کی تھی کہ وہ ان کی رکنیت کو بحال کریں۔ اب لوک سبھا سکریٹریٹ نے ان کی رکنیت بحال کردیا ہے۔
راہل کے لیے بھی امید ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ محمد فیضل کے حوالے سے یہ فیصلہ راہل گاندھی کے لیے بھی اہم ثابت ہو سکتا ہے۔ دراصل اگر راہل سورت کی عدالت کی طرف سے دی گئی سزا کو اوپری عدالت میں چیلنج کرتے ہیں اور ان کے سزا منسوخ ہونے کی صورت میں راہل گاندھی کی رکنیت بھی بحال ہو سکتی ہے۔