نئی دہلی، 31 اگست (ایچ ڈی نیوز)۔
مرکزی حکومت نے 18 سے 22 ستمبر تک پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے جمعرات کو یہ جانکاری دی۔جوشی نے ٹویٹر پر کہا کہ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس (17 ویں لوک سبھا کا 13 واں اجلاس اور راجیہ سبھا کا 261 واں اجلاس) 18 سے 22 ستمبر تک بلایا جا رہا ہے۔ اس میں پانچ سیشن ہوں گے۔ امرت کال کے دوران پارلیمنٹ میں بامعنی بحث و مباحثہ متوقع ہے۔
حکومت نے ابھی تک اس خصوصی اجلاس کے ایجنڈے کے بارے میں معلومات نہیں دی ہیں۔ یہ سیشن 9 اور 10 ستمبر کو نئی دہلی میں ہونے والے جی-20 سربراہ اجلاس کے بعد ہو رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 20 جولائی سے 11 اگست تک چلا تھا۔ اس اجلاس میں اپوزیشن نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی پیش کیا جو کامیاب نہ ہو سکی۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ انہیں پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔چودھری نے جمعرات کو کہا کہ انہیں پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی کے ٹویٹ سے اطلاع ملی ہے کہ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس 18 سے 22 ستمبر تک چلے گا۔ چودھری نے کہا کہ انہیں کسی نوٹس، خط یا فون کال کے ذریعے اس بارے میں مطلع نہیں کیا گیا ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ دیپیندر ہڈا نے بھی پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس پر سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ممبران کو لوک سبھا کے اسپیکر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین کے ذریعے مطلع کیا جاتا تھا۔ حکومت بتائے کہ مانسون اجلاس کے بعد خصوصی اجلاس بلانے کی کیا وجہ ہے؟قابل ذکر ہے کہ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس (17 ویں لوک سبھا کا 13 واں اجلاس اور راجیہ سبھا کا 261 واں اجلاس) 18 سے 22 ستمبر تک ہوگا، جس کی میٹنگ 05 ستمبر کو ہوگی۔ مجھے امید ہے کہ امرت کال کے دوران ہونے والے اس اجلاس میں پارلیمنٹ میں بامعنی بحث ہوگی۔
previous post